مکہ مکرمہ میں حج کے موقع پر اسماعیل ھنیہ کے زیر انتظام حکومت کے ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے ایران اور یمن کے سفارت کاروں سے ملاقت کی۔ پیر کے روز حماس کی دعوت پر مکہ مکرمہ میں ہونے والی اس ملاقات میں سعودی عرب میں تعینات ایرانی سفارت کاروں، حج کے عملے افسران اور مکہ مکرمہ میں تعینات یمنی سفارت کار شریک ہوئے، جبکہ فلسطینی حکومت کی جانب سے حکومت کے ترجمان طاہر نونو، وزیراعظم کے سیاسی مشیر ڈاکٹر یوسف رزقہ، غازی حمد اور حماس کے راہنما ڈاکٹر اسماعیل رضوان نے شرکت کی۔ حماس کے وفد اور یمنی اور ایرانی سفارت کاروں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطین کی داخلی صورت حال، اسرائیلی جارحیت، فلسطین میں انتخابات سمیت دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں تمام فریقین نے اس امر پر اتفاق کیا کہ عالم اسلام کو درپیش مسائل کے حل کے لیے مسلم امہ کا اتحاد ضروری ہے۔ اس موقع پر یمن اور ایران کے سفارتی عملے نے اپنے ممالک کی جانب سے فلسطینی عوام بالخصوص غزہ کے محصور شہریوں کی ہر ممکن امداد جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی اور اسرائیل کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاحانہ عزائم ترک کرنے کا مطالبہ کیا۔ فلسطینی حکومت کے وفد نے دونوں برادر ملکوں کے سفارت کاروں کی جانب سے غزہ کے شہریوں سے اظہار یکجہتی کرنے اور ان کی ہر ممکن مدد کی یقین دہانی پر ان کا شکریہ ادا کیا۔