قومی فلسطینی منصوبہ کمیٹی نے فلسطینی قوم کو صہیونی ناپاک منصوبوں سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی قومی شناخت کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ یہودیوں کے ان منصوبوں کو قومی اتحاد کے ذریعے ہی ناکام بنایا جا سکتا ہے۔ کیونکہ یہودی بستیوں اور دیوار کی تعیمر اور غزہ کا اسرائٍیلی محاصرہ ایسی چیزیں ہیں جن کا مقابلہ کرنے کےلیے تمام فلسطینی قوم کا متحد ہونا ضروری ہے۔
قومی فلسطینی منصوبہ کمیٹی نے ارتھ ڈے کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج کا دن ہمیں مارچ 1976 کے اس دن کی یاد دلاتا ہے جب صہیونی غاصب قوموں نے ہزاروں ایکڑ فلسطینی اراضی خاص طور پر الخلیل کی زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ آج بھی اسرائیل یہودی بستیاں بنانے کے اپنے ناپاک منصوبے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس نے اب تک مقبوضہ زمین سے اپنا قبضہ ختم نہیں کیا ہے۔ اسرائیلی یہودی بستیوں کی تعمیر کی پالیسی کے ضمن میں اس کا یہ اقدام نسلی اور سیاسی امتیاز کی واضح دلیل ہے۔
قومی فلسطینی منصوبہ کمیٹی نے فلسطین کی تمام تنظیموں اور اداروں سے’’ ارتھ ڈے‘‘ کے موقع پر قومی اتحاد و یکجہتی قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔ تاکہ فلسطین کو ٹکڑے ٹکڑے کرنے، غزہ کو پٹی سے علیحدہ کرنے، مقبوضہ بیت المقدس کو یہودیانے اورعلیحدہ کرنے کے مکروہ اسرائیلی منصوبوں سے بہتر طور پر نمٹا جا سکے۔ اسی طرح یہودیوں کی جانب سے فلسطین کی خود مختاری ختم کر کے اس میں یہودی بستیاں بسانے کی اسرائیلی کوششوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔
قومی فلسطینی منصوبہ کمیٹی نے ارتھ ڈے کے موقع پر سبق سیکھنے کی دوبارہ اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نسلی امتیاز پر مبنی دیوار، یہودی بستیوں کی تعمیر اور القدس کو یہودیانے کی صہیونی پالیسیوں، منصوبوں سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام ضروری ہیں۔