مغربی کنارے میں متنازعہ فلسطینی صدر محمود عباس کے زیرکمانڈ سیکیورٹی فورسزکے ایک اعلیٰ سطح کے عہدیدار نے انکشاف کیا ہے کہ ان سمیت ملیشیا کے کئی دیگراعلی اہلکاروں نے فلسطینی مزاحمت کچلنے کے لیے امریکا میں خصوصی تربیت حاصل کی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عباس ملیشیا کے ایک مرکزی عہدیدار حازم عطاء اللہ نے بدھ کو ایک سیکیورٹی ورکشاپ کے دوران انکشاف کیا کہ انہوں نے کچھ عرصہ قبل امریکا میں جنگی تربیت حاصل کی. اس دوران انہیں امریکی حکام نے فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت کو کچلنے اور اسرائیلی اھداف کو نشانہ بنانے کی کارروائیوں کو ناکام بنانے کے گُر سکھائے گئے. ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں انہیں اعلیٰ سطح کے امریکی سیکیورٹی عہدیداروں نے جنگی محاذوں پر کامیابی اور مزاحمت کاروں سے نمٹنے کے لیے خصوصی تربیت دی. فلسطینی ملیشیا کے عہدیدار نے کہا کہ امریکا میں دوران تربیت ان کی ملاقات بوسٹن کے پولیس چیف سے بھی ہوئی. اس موقع پر انہوں نے ہمیں دو طرفہ سیکیورٹی تعاون کےمختلف طریقوں بالخصوص اسرائیل کو لاجسٹک سپورٹس کی فراہمی سے متعلق اہم معلومات اور طریقہ کار بتایا. فلسطینی سیکیورٹی اہلکاروں کے اس دورے کے دوران انہوں نے امریکا کے داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے” ایف بی آئی” کے اہلکاروں سے بھی ملاقات کی. ملاقات میں اسرائیل اور فلسطینی ملیشیا کے درمیان دو طرفہ تعاون کے فروغ کے بارے میں مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا.