Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی انتظامیہ کی جارحیت اس کے سیاسی و فکری انحطاط کی آئینہ دار ہے

palestine_foundation_pakistan_ezzet-al-resheq-political-bureau-member-of-hamas-movement18

اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی ونگ کے رکن عزت رشق نے کہا ہے کہ رام اللہ حکومت کی جانب سے حماس کے خلاف ظالمانہ کارروائیوں سے اس کی قیادت کا سیاسی اور فکری انحطاط کھل کر سامنے آ گیا ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس نے منگل کے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایک پریس کانفرنس کے دوران مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کی جانب سے پکڑ دھکڑ مہم میں تیزی اور ملیشیا کے جیلوں میں بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کی جانوں کو لاحق خطرے سے خبردار کیا۔ اس موقع پر عزت رشق نے کہا کہ مغربی کنارے میں سلام فیاض حکومت نے عورتوں اور عمر رسیدہ خواتین سمیت فلسطینیوں پر زندگی تنگ کر دی ہے۔ حماس کے حامیوں کو گرفتار کر کے عقوبت خانوں میں بہیمانہ تشدد اور سفاکانہ تفتیش کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں عباس ملیشیا کے جیلوں میں موجود اپنے دلیر ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کیا۔ رشق نے زور دے کر کہا کہ ان کی تحریک مغربی کنارے میں جاری گرفتاریوں اور ظلم و ستم کی اس پالیسی کو مسترد کرتی ہے۔ اپنے ہم وطنوں کو اغوا کر کے عباس ملیشیا کے اہلکار اسرائیل کی بلامعاوضہ خدمت اور وطن اور قوم کے ساتھ غداری کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی کنارے میں جاری کریک ڈاؤن سے واضح ہو گیا ہے کہ فتح تحریک کو فلسطینی قوم کے درمیان اتحاد و اتفاق اور فلسطینی مصالحت سے کوئی سروکار نہیں وہ حماس کے سات مصالحتی مذاکرات کو مغربی کنارے کی گرفتاریوں کی پردہ پوشی کے لیے استعمال کر رہی ہے۔ حماس کی سیاسی رہنما نے فلسطینی غیر آئینی صدر سے ملیشیا کے عقوبت خانوں موجود تمام حماس کے تمام حامیوں کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کو رہائی میں کسی تاخیر کی گنجائش نہیں ہے۔ اس موقع پر حماس کے سیاسی شعبے کے رہنما صالح العاروری نے مغربی کنارے میں جاری عباس حکومت کی جارحیت سے اس کی قیادت کی اخلاقی انحطاط سب کے سامنے آ گیا ہے انہوں نے قوم کے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینیوں کے حق میں احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی، ان کا کہنا تھا کہ ملیشیا کی جیلوں میں موت و حیات کی کشمکش میں مبتلا فلسطینی بے گناہ قیدیوں کے جنازے اٹھنے سے پہلے قوم کو میدان عمل میں آنا ہو گا ورنہ بہت دیر ہو جائے گی۔ العاروری نے مزید کہا کہ عباس ملیشیا کی زیر حراست فلسطینیوں کے لیے 26 روز تک کھانا کھائے بغیر رہنا عباس جیلوں میں رہنے سے زیادہ آسان ہو چکا ہے۔ العاروری نے اپنے بیان کے آخر میں قوم کے بیٹوں سے زیر حراست قیدیوں کو چھڑانے کے لیے نکلنے کو ان کے جنازہ اٹھانے کے لیے نکلنے سے افضل قرار دیا۔ انہوں نے کہا خاموش بیٹھے رہنے سے عباس حکومت کی جرات میں اضافے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan