Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی اسیران کو بندھے ہاتھوں افطاری پر مجبور کیا جانے لگا

palestine_foundation_pakistan_palestinian-prisoners17

اسرائیلی حکام نے رمضان کے ماہ مقدس میں فلسطینی قیدیوں کے حق میں اپنے مظالم بڑھا دیے ہیں، صہیونی فوجی یونٹ ’’نحشون‘‘ نے قیدیوں کو ایک جیل سے دوسری جیل منتقل کرنے کے دوران حالت قید میں ہی افطاری کرنے کا کہا اور انہیں بندھے ہاتھوں کھانا کھانے پر مجبور کیا۔ ایک فلسطینی قیدی نے انسانی حقوق اور امور اسیران کے تحقیقاتی مرکز کو بتایا کہ 20 سے زائد قیدیوں کو نقب کی جیل سے عوفر کی جیل منتقل کرنے کے دوران رملہ کی جیل میں منتقل کر دیا گیا اور بقیہ قیدیوں کو منتقل کرنے کی گاڑی کے انتظار میں چھوڑ دیا گیا، یہ قیدی گھنٹوں تپتی دھوپ میں گاڑی کا انتظار کرتے رہے گاڑی شام افطاری کے وقت پہنچی تو اسرائیلی فوجیوں نے قیدیوں کو افطاری بھی نہ کرنے دی اور انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا دیا گیا۔ قیدی نے بتایا کہ ہم نے ذمہ داروں سے درخواست کی کہ گاڑی میں سوار ہونے سے پہلے افطاری کی اجازت دی جائے جس کا سختی سے انکار کر دیا گیا جس پر نحشون یونٹ کے فوجیوں اور قیدیوں کے مابین شدید تکرار شروع ہو گئی، اس کے بعد ہمیں ایسی حالت میں افطاری کی اجازت دی گئی کہ ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔ اس طرح کئی قیدی ہاتھ بندھے ہونے کی وجہ سے کھانا بھی نہ کھا سکے ہم نے بارہا ہاتھ کھولنے کی درخواست کی مگر انہوں نے انکار کر دیا اور کھانا جلدی ختم کرنے کے احکامات دیتے رہے۔ فلسطینی اسیر نے بتایا کہ نحشون یونٹ کے فوجی فلسطینی قیدیوں کو ایک جیل سے دوسری جیل منتقل کرنے کے دوران زبردست تکالیف و مصائب کا نشانہ بناتے ہیں حتی کے روزہ داروں اور سخت گرمی کا بھی کوئی لحاظ نہیں رکھا جاتا۔ اسیر نے واضح کیا کہ انہیں بوسطہ نامی قیدیوں کی گاڑی کے انتظار میں آٹھ آٹھ گھنٹے تک انتظار گاہ میں بٹھایا جاتا ہے، اس دوران شدید گرمی میں پنکھے یا انتظار گاہ کو ٹھنڈا کرنے کی کسی چیز کو چلانے کی اجازت نہیں دی جاتی، اس موقع پر مرکز کے ڈائریکٹر فواد خفش نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی ’’نحشون‘‘ یونٹ دیگر یونٹس کے مقابلے میں قیدوں کے ساتھ وحشیانہ سلوک کرنے میں سب سے آگے ہے، اب تک متعدد فلسطینی بے گناہ قیدی اس یونٹ کے ظلم و تشدد کی وجہ سے موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی جیل کی ماہ مقدس میں جان بوجھ کر قیدیوں پر ظلم بڑھا رہی ہے بالخصوص قیدیوں کی ایک جیل سے دوسرے جیل یا ہسپتال منتقلی کے دوران انہیں سخت اذیت سے دوچار کیا جاتا ہے۔ خفش نے مغربی کنارے اور غزہ میں وزارت امور اسیران سے فلسطینی قیدیوں کو ’’نحشون‘‘ یونٹ کے وحشیانہ سلوک سے بچانے کے لیے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan