فلسطینی اسیران کے رشتہ داروں نے اسرائیلی جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف غزہ میں بین الاقوامی ریڈ کراس کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کیا-
مظاہرے میں فلسطینی اسیران کا خط پڑھ کر سنایا گیا، جس کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تمام حدیں کو عبور کر چکی ہیں-مختلف حیلے بہانوں سے اسیران کو ان کے رشتہ داروں سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جاتی-اسرائیلی جیل انتظامیہ مریض اسیران کے علاج معالجے میں لاپرواہی کی پالیسی پر قائم ہے،جس کے باعث متعد مریض شہید ہو چکے ہیں-
خط کے مطابق فلسطینی اسیران نے اگلے ماہ کے شروع سے جیلوں میں احتجاجی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے- جس کے مطابق اپریل کا پورا مہینہ اسیران کسی سے ملاقات نہیں کریں گے- جیل کا کھانا واپس کر دیا جائے گا-
اسیران کے احتجاج کا مقصد اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کے برے حالات کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کرانا ہے-فلسطینی اسیران احتجاج کے ذریعے صہیونی جرائم کو بے نقاب کر نا چاہتے ہیں،صہیونی جیلوں میں قیدیوں کو ادنی سے ادنی حقوق میسر نہیں ہے-
فلسطینی اسیران انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط ارسال کریں گے جس میں اسرائیلی جیل انتظامیہ کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بے نقاب کیا جائے گا-انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کے حقوق کے لیے اپنا کردار ادا کریں-واضح رہے کہ غزہ سے تعلق رکھنے والے اسیران گزشتہ تین برس سے اپنے رشتہ داروں سے ملاقات سے محروم ہیں-
دوسری جانب غزہ میں’’ قومی کمیٹی برائے بہبود اسیران ‘‘نے قیدیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے متعدد پروگرامات ترتیب دینے کا اعلان کیا ہے-کمیٹی کے سربراہ ریاض اشقر نے کہا کہ ان پروگرامات کا مقصد فلسطینی اسیران کا مسئلہ کو اجاگر کرنا ہے اور قابض اسرائیل کو بتانا ہے کہ اسیران اکیلے نہیں ہے