اردن کے سیاسی حلقوں نے فلسطینی اتھارٹی کے اسیکنڈلز میں اردن کا بار بار نام آنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے- اردنی فیصلہ سازوں کے قریبی حلقوں کے مطابق اس سے ملک کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے ذرائع کے مطابق سیاسی حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اردن کا نام ایسی کارروائیوں میں آ سکتا ہے جو فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداران کرتے ہیں اور ان کے تعلقات اردن سے ہیں- حال ہی میں اردن کا نام ایسے دو اسکینڈلز میں آیا ہے جس میں فتح کے بڑے بڑے رہنما ملوث ہیں- ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے دو افسران کے اردن فرار ہونے سے اردنی حکومت نے سخت ناگواری کا اظہار کیا ہے جن کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ حماس کے رہنما محمودالمبحوح کے قتل میں ملوث ہیں- یہی وجہ ہے کہ اردن نے ان دونوں افراد کو دبئی پولیس کے حوالے کرنے کے متعلق فیصلے میں کسی قسم کے تامل کا اظہار نہیں کیا- اردنی خدشات میں اس وقت مزید اضافہ ہو گیا جب انکشاف ہوا کہ فلسطینی خفیہ ادارے کے سابق عہدیدار اور فتح کے پارلیمانی گروپ کے لیڈر عزام احمد کے بھائی علام احمد اردن میں زمین کی جعلی ڈیل میں ملوث ہیں- اس ڈیل کی مالیت 9 لاکھ پچاس ہزار امریکی ڈالر ہے-