اسلامی تحریک مزاحمت.حماس. کے راہنما ڈاکٹراسماعیل رضوان نے کہا ہے کہ مغربی کنارے میں محمود عباس اور فتح اتھارٹی کے ہاتھوں مختلف شہروں میں حماس کی قیادت کے خلاف کریک ڈاٶن اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون کا نتیجہ ہے. فلسطینی عوام پر واضح ہو گیا ہے کہ فتح اتھارٹی اور اسرائیل دونوں مل کرفلسطینی تحریک آزادی کی پیٹھ میں خنجر گھونپ رہے ہیں. ہفتے کے روز مرکز اطلاعات فلسطین کو خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر رضوان نے عباس ملیشیا کے ہاتھوں تنظیم کے رہنماٶں اور کارکنان کی بلا جواز گرفتاریوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سفاکانہ اقدام قرار دیا. انہوں نے کہا کہ حماس کے قائدین کی گرفتاریاں فتح کے اخلاقی اور قومی زول کی علامت ہیں،کیونکہ حماس جیسی محب وطن تنظیم کو کچلنے کا مقصد صرف اور صرف اسرائیل کی مفت میں خدمت بجا لانا ہے. انہوں نےمزید کہا کہ رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی حماس کے خلاف کریک ڈاٶن تیز کر کے فتح اتھارٹی نے اپنا انجام اسرائیل کے ساتھ خود ہی جوڑ لیا ہے. فتح اتھارٹی کے ان مظالم کی وجہ سے فلسطین میں مفاہمت کے لیے کی جانے والی کوششوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے کیونکہ فلسطینی اتھارٹی اور محمود عباس کے گروپ نے مفاہمتی کوششوں کو دیوار پر دے مارا ہے. ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹررضوان کا کہناتھا کہ اسرائیل سےمذاکرات اور حماس کی بیخ کنی کی کوششیں فلسطینی عوام کا نہیں امریکا اور دشمن اسرائیل کا ایجنڈا ہے. فتح پوری دیانت داری کے ساتھ دشمن کے ایجنڈے کو فلسطینی عوام پر مسلط کر رہی ہے. خیال رہے کہ ہفتے کے روزمغربی کنارے کے شہروں نابلس، رام اللہ اور سلفیٹ سے عباس ملیشیا نے حماس کے متعدد اہم راہنماٶں سمیت کم ازکم 15 ارکان کو حراست میں لے لیا تھا.