انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک عالمی تنظیم نے قیدیوں کے ساتھ بدسلوکی، اسیران کے بارے میں عدالتی فیصلوں پرعمل درآمد نہ کرنے اور بلا جواز قیدیوں کو طویل المدتی قید کی سزائیں دینے کی شدید مذمت کی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم”ھیومن فرینڈز” نے ویانا میں قائم دفتر سے جاری ایک بیان میں غیرآئینی صدر محمود عباس اور مغربی کنارے میں فتح کے غیرآئینی وزیراعظم سلام فیاض سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی انٹیلی جنس کے ہاں زیرحراست شہری محمد الخطیب کی فوری رہائی کے لیے مداخلت کریں. بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی سپریم کورٹ کی طرف سے اسیر محمد الخطیب کی رہائی کے احکامات جاری ہوئے دو ماہ ہو چکے ہیں لیکن فلسطینی انٹیلی جنس ادارے عدالتی فیصلے کے ماورا انہیں جیل میں رکھے ہوئے ہے. ان کی رہائی کا فیصلہ 30 اگست کو کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود عباس ملیشیا کے انٹیلی جنس حکام انہیں مسلسل حراست میں رکھے ہوئے ہیں جس کا کوئی جواز نہیں. انسانی حقوق گروپ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور سلام فیاض سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں قیدیوں کے بارے میں عدالتی فیصلوں کی خود بھی پابندی کریں اور تمام سیکیورٹی اداروں کو بھی عدالتوں کے احکامات اور فیصلوں کا پابند بنائیں. عدالت کی طرف سے واضح فیصلہ آ جانے کے باوجود کسی شہری کو حراست میں رکھنا اور اسے اذیت دینا عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے. فلسطینی اتھارٹی سیکیورٹی اداروں کی طرف سے کی جانے والی انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں کو سختی سے روکے.