Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی ناکامی کا کھل کر اعتراف کرے: دویک

palestine_foundation_pakistan_dr-aziz-dweik-the-speaker-of-the-palestinian-legislative-council1

فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر اور اسلامی تحریک مزاحمت”حماس” کے رہ نما ڈاکٹرعزیز دویک نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے اسرائیل کے ساتھ نام نہاد مذاکرات ناکام ہو چکے ہیں. صدر محمود عباس اور فلسطینی مذاکرات کاروں کو ان کھل کر اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہیے. ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل – فلسطینیوں پر اپنی مرضی کی پالیسی مسلط کرنا چاہتا ہے اور فلسطینی صرف مذاکرات کی رٹ لگائے ہوئے ہیں.مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر نے ان خیالات کا اظہار مقبوضہ مغربی کنارے میں ایک اردنی اخبار”السبیل” کو خصوصی انٹرویو میں کیا ہے. ڈاکٹرعزیز دویک نے فلسطینی اتھارٹی کے قابض صہیونی حکومت کے ساتھ بار بار مذاکرات کی نیت کے اظہار اور مذاکرات پر اصرار پر حیرت کا اظہار کیا. ان کا کہنا تھا مجھے حیرت اس بات پر ہے کہ فلسطینی اتھارٹی آزاد فلسطینی ریاست کے لیے القدس کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کی بات کرتی ہے. لیکن عملی طور پر اسرائیل نے القدس کو فلسطینیوں سے چھین رکھا ہے. قابض اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس میں دن رات یہودی آبادکاری میں مصروف ہے، فلسطینی اتھارٹی پھر بھی اسرائیل کےساتھ القدس کےمعاملے پر مذاکرات کی امیدیں لگائے بیٹھی ہے. ایک سوال کےجواب میں ڈاکٹر دویک کا کہنا تھا کہ اسرائیل محض وقت گذاری کے لئے مذاکرات کی بات کرتا ہے. ورنہ وہ فلسطینیوں کو کچھ بھی دینے کو تیار نہیں. انہوں نے استفسار کیا کہ کیا اسرائیل اگر فلسطینیوں کے ساتھ مذاکرات میں سنجیدہ ہوتا توو وہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کی سرزمین پر یہودی کالونیوں کی تعمیر پر اصرار کرتا. فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ فلسطینی اتھارٹی کی مذاکرات کی حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے. اب فلسطینی اتھارٹی اور صدر محمود عباس کو کھل کر اپنی ناکامی کا اعتراف کرنا چاہیے اور قومی اصولوں کی طرف پلٹ کر اپنی حکمت عملی تبدیل کرنا چاہیے. اسرائیل کی جانب سے مغربی کنارے میں حماس کے رہ نماٶں اور کارکنوں کی گرفتاریوں پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایک طے شدہ حکمت عملی کے تحت مغربی کنارے میں حماس کے خلاف سرگرم ہے. حماس کے رہ نماٶں اورکارکنوں کی گرفتاریوں کا مقصد تنظیم کی مغربی کنارے میں سیاسی اورقومی بہبود کی سرگرمیوں کو معطل کرتے ہوئے فتح کو تقویت فراہم کرنا ہے.فلسطینی مجلس قانون ساز کے اسپیکرنے عالمی برادری اور مسلم امہ پر زور دیا کہ وہفلسطین کے حل کے لیے اقوام متحدہ کے طے شدہ فارمولے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے.

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan