Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

Uncategorized

فلسطینیوں کے زخم ہم سب کے زخم ہیں: اردگان

tayyip-erdogan-turkish-premier-recep5 ترک وزیر اعظم رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ فلسطین ہم سب کا مسئلہ ہے، جسے ترکی نے ہمیشہ اپنے ایجنڈے میں اہم ترین مقام پر رکھا، آئندہ بھی یہ مسئلہ اہم ترین ہی رہے گا۔ انہوںنے غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے فوری خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ کے شہریوں کی مدد پوری دنیا اور عالم اسلام سب کی ذمہ داری ہے۔ اتوار کے روزاستنبول میں فلسطینی صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران ترک وزیراعظم نے کہاکہ فلسطینیوں کو کسی صورت میں بھی فراموش نہیں کرسکتے، ان کا زخم پوری امت مسلمہ کا زخم ہے، جو فلسطینیوں کو تکلیف پہنچاتا ہے وہ ترکی اور پوری امت مسلمہ کو تکلیف پہنچاتا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان زخموں کو ٹھیک کیا جائے۔ اردگان نے کہا کہ فلسطینی عوام اورترکی کے درمیان ہمیشہ مضبوط تعلقات رہے ہیں لیکن ہم ان تعلقات کو مزید مضبوط بنیادوں پر استوار کرنا چاہتے ہیں تاکہ مستقبل میں کوئی گروہ دونوںملکوںکے درمیان تعلقات کو خراب نہ کرسکے۔ ہم سب جسد واحد کی طرح ہیں اور ہم نے اس جسد کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ فلسطین مشرق وسطیٰ کا مسئلہ ہے لیکن مشرق وسطیٰ خود پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ اگرفلسطین کامسئلہ حل نہیں کیاجاتا تو مشرق وسطیٰ متاثر ہوگا جس سے پوری دنیا متاثرہوگی۔ طیب اردگان نے فلسطین کے بارے میں عالمی برادری کے کردار کو کڑی تنقید کانشانہ بنایا اور کہا کہ گذشتہ ایک مختصر عرصے میں اسرائیل نے فلسطین میں ریاستی دہشت گردی میں اضافہ کیا اورعالمی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں کیں،لیکن عالمی برادری اسرائیل سے ان کی غیرقانونی اقدامات کا نوٹس نہیں لے سکی، جس ترکی کوشدید تشویش ہے۔ انہوں نے استفسار کیا کہ اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے حق اوراسرائیل کے خلاف 100 سے زائدقراردادیں پاس کی گئی لیکن اقوام متحدہ کو یہ بتانا چاہیے کہ اس نے اب تک ان میںسے کتنی قراردادوں پرعمل درآمد کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے فلسطینی مساجد کو اپنی تاریخ کا ورثہ قراردینا ایک ایسا فیصلہ ہے جسے کسی قیمت پرقبول نہیں کیاجاسکتا۔ فلسطین کی تمام مساجد اور مقدس مقامات صرف مسلمانوں کی ملکیت ہیں، جن پریہودیوں کا کوئی حق نہیں۔ ترک وزیراعظم نے غزہ کی معاشی ناکی بندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے شہر کے تمام زمینی راستے کھولنے اور امدادی سامان کو غزہ پہنچانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے مفلوک الحال شہریوں کی امداد صرف مسلمانوں ہی نہیں انسانی بنیاد پرپوری دنیا کی ذمہ داری ہے، تاہم دنیا اپنے اس اہم فرض سے فرار اختیار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی کی صاف گوئی کی وجہ سے دنیاکو تکلیف ہوتی ہے لیکن ہم سچائی اور حقیقت کو دنیا کے سامنے پیش کرتے رہیں گے، دنیا کو بالخصوص عالم اسلام کو مسئلہ فلسطین کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔ طیب اردگان نے اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) اور فتح سے مطالبہ کیا کہ وہ آپس میں اتحاد پیدا کریں کیونکہ ان کے باہمی اختلافات سے فلسطینی عوام میں تشویش پائی جارہی ہے۔ انہوں نے مزید کہیا فلسطینی عوام کوترکی جیسے دوست کے ہوتے ہوئے پریشان نہیں ہونا چاہیے، ترکی فلسطینی عوام کے حقوق کی عوام کو دنیا کے ہرفورم پر اٹھائے گا۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan