روسی وزارت خارجہ نے اسرائیلی حکومت کے فوجداری قانون نمبر 1650 پرعمل درآمد کرتے ہوئے مغربی کنارے کے ہزاروں فلسطینیوں کو بے دخل کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل نے اس فیصلے پرعمل کیا توخطے میں کشیدگی مزید سخت اور امن عمل بری طرح متاثر ہو گا۔
روسی وزارت خارجہ کے ترجمان انڈریہ نیسٹرینکو نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ “اسرائیلی فیصلے پر روس کو شدید تشویش ہے، کیونکہ اس فیصلے پرعمل درآمد کی صورت میں فلسطین اسرائیل تعلقات تباہی سے دوچار ہو سکتے ہیں، اس سے نہ صرف فلسطین میں عدم استحکام پیدا ہو گا بلکہ پورا خطہ ایک نئے بحران سے دوچار ہو جائے گا۔
اسرائیلی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسرائیل پوری دنیا کے لیے خطرہ بنتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی اقدامات سے عالمی برادری، اقوام متحدہ اورمشرق وسطیٰ کے معاملات کے حل اور فلسطین اسرائیل امن بات چیت کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے لیے چار رکنی کواٹریٹ کی کوششوں کو شدید نقصان ہو رہا ہے۔
ترجمان نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل مغربی کنارے سے فلسطینی شہریوں کی بے دخلی کے فوجداری قانون پرعمل درآمد کے فیصلے پر نظرثانی کرے، کیونکہ اس فیصلے کے نہایت منفی نتائج مرتب ہوں گے۔