مصر اور غزہ کی سرحد پر زیر زمیں سرنگین چلانے والے فلسطینی کارکن قاہرہ کی جانب سے تعمیر کی جانے والی زیر زمین فولادی دیوار میں نقب لگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سرنگین آپریٹ کرنے والے افراد مصر کی زیر زمین بم پروف فولادی دیوار میں نقب لگانے میں کامیاب ہو گئے۔ مصر کا دعوی تھا کہ وہ رفح سرحد سے غزہ میں حوائج ضروریہ کی سمگلنگ روکنے کے لئے زمین دوز سرنگوں والے علاقے میں فولادی دیوار تعمیر کر رہا ہے۔
سرنگیں آپریٹ کرنے والے ایک کارکن کا کہنا ہے کہ “ہر مشکل کا حل موجود ہوتا ہے۔” انہوں نے بتایا کہ اہل غزہ فولادی دیوار میں نقب لگانے کی خاطر ہائی ٹمپریچر “برنرز” استعمال کئے جا رہے ہیں۔
ایک اور ورکر نے بتایا کہ فولادی دیوار میں نقب لگانے میں انہیں تین ہفتے لگے اور بالآخر وہ اپنے ہدف میں کامیاب ہو گئے۔ مصر نے ابھی تک فولادی دیوار منصوبے میں کسی ایسی ناکامی پر تبصرہ نہیں کیا۔
قاہرہ حکومت نے کچھ عرصہ قبل اعلان کیا تھا کہ رفح سرحد پر گیارہ کلومیٹر طویل اور بیس میٹر زیر زمین فولادی دیوار کی تعمیر کا کام اختتام کے قریب ہے۔ مصر نے یہ بھی دعوی کیا تھا کہ اعلی پائے کے فولاد کی مدد سے تعمیر ہونے والی اس دیوار میں فلسطینیوں کے لئے نقب لگانا آسان نہیں ہو گا۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران فلسطین کے علاقے رفح میں سرنگوں کے بیٹھ جانے کے متعدد واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں بیسوں فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں۔