مئی میں عالمی سمندر میں اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے ترکی کے غزہ کے لیے امدادی قافلے فریڈم فلوٹیلا کے منتظمین نے “فریڈم فلوٹیلا 2” غزہ لانے کا اعلان کیا ہے. یہ امدادی قافلہ اسی سال کے آخر میں غزہ کے لیے روانہ ہو گا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ھوم میں بدھ کے روز فریڈم فلوٹیلا کے منتظمین کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں نئے امدادی جہاز کی تیاریوں پر غور کیا گیا. اس موقع پر سابقہ قافلے کے شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ ہر صورت میں امدادی قافلہ لے کرغزہ جائیں گے. نئے امدادی قافلے میں زیادہ سے زیادہ امدادی سامان جمع کرنے کے ساتھ یورپ اور دنیا بھر کی اہم شخصیات کو بھی ہمراہ لے جانے کی کوشش کی جائے گی. اجلاس کے بعد فریڈم فلوٹیلا کی سویڈن شاخ کے نگران ڈرار فیلر نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ “اگر اسرائیل نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم نہ کی تو ایک اور امدادی جہاز لے کرغزہ کے لیے روانہ ہوں گے”. انہوں نے مزید کہا کہ یہ امدادی قافلہ اسی سال جائے گا اور ہمیں یقین ہے یورپ اور دنیا بھر سے امدادی ادارے اور عالمی شخصیات اس میں حصہ لیں گے. ایک سوال پر مسٹر ڈرار نے کہا کہ فریڈم فلوٹیلا کی اتنظامیہ اس پر مصر ہے کہ امدادی جہازوں کی اسرائیل کو نگرانی یا تلاشی کی اجازت نہیں دی جائے گی. واضح رہے کہ اکتیس مئی کو ترکی سے غزہ امدادی سامان لے کر جانے والے ترکی کے امدادی جہازوں پر اسرائیل نے عالمی سمندر میں حملہ کر دیا تھا، حملے میں نو ترک شہری شہید اور پچاس سے زیادہ زخمی ہو گئے تھے. اسرائیل نے جارحیت کے دوران عملے کے تمام اہلکاروں سمیت 650 عالمی رضاکاروں کو یرغمال بنا لیا تھا اور امدادی سامان لوٹ لیا تھا.