ترکی کے وزیرخارجہ احمد داٶد اوگلو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے لئے امدادی سامان لے جانے والے ترکی کے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے جرم میں اسرائیلی قیادت کا ٹرائل کرے. واضح رہے کہ اسرائیل نے اکتیس مئی کو عالمی سمندر میں ترکی کے امدادی جہازوں کے قافلے فریڈم فلوٹیلا پر حملہ کر کےنو ترک رضاکاروں کو شہید اور سامان لوٹ لیا تھا. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بدھ کے روز استنبول مین اپنے جرمن ہم منصب گیڈو فسٹرویلی کے ہمراہ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب میں ترک وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ نو ترک رضاکاروں کےعالمی سمندر میں بے گناہ طور پر مارے جانے پر اسرائیل کو معاف نہیں کریں گے. اسرائیل کو جواب دینا ہو گا کہ اس نے اپنی حدود سے آگے بڑھ کر نہتے ترک شہریوں کو قتل کیوں کیا. ایک سوال پراحمد داٶد اوگلو کا کہنا تھا کہ ترکی کو یورپی برادری کی جانب سے اسرائیلی جارحیت پر یک جہتی کی یقین دہانی کرائی گئی. ہم بھی جرمنی سمیت تمام نیٹو ممالک اور دیگر اتحادیوں کو بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ ترکی اپنے تمام حقوق کے حصول کا حق رکھتا ہے. استنبول کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ امن مشن پر جانے والے اپنے شہریوں کی نہایت بے دردی سے ہلاکت کا حساب لے، جو اسرائیلی درندگی کا عالمی سمندر میں نشانہ بنے. اس موقع پر جرمن وزیرخارجہ نے اسرائیلی فوج کے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کی شدید مذمت کی اور ترکی کے موقف کی مکمل حمایت کی. انہوں نے کہا کہ تل ابیب کو واضح کرنا چاہیے کہ اس نے کس بنیاد پر فریڈم فلوٹیلا کو نشانہ بنایا حالانکہ امدادی جہازوں سے اسرائیل کو کوئی خطرہ درپیش نہیں تھا. اس سے قبل ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان نے ایک پریس کانفرنس میں اسرائیل سے فریڈم فلوٹیلا پر حملے کے جرم کو تسلیم کرتے ہوئے نو ترک شہریوں کی ہلاکت پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا.