فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کی طرف سے جاری ریک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ فروری میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینی علاقوں میں روزانہ کی بنیاد پر جاری کریک ڈاؤن میں 460 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں 49 بچے اور 15 خواتین شامل ہیں۔
اپنی ماہانہ رپورٹ میں اسیران اسٹڈی سینٹر نے فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی فوج کا کریک ڈاؤں، غرب اردن، مقبوضہ بیت المقدس اور سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے علاقوں میں بھی جاری رہا۔ سب سے زیادہ گرفتاریاں غرب اردن سے کی گئی جہاں سے 180 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا۔ غزہ کی پٹی میں سات ماہی گیروں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اوران کی کشتیاں قبضے میں لی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ ماہ اسرائیلی فوج نے بیت المقدس سے180 فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا۔ الخلیل سے 75، رام اللہ البیرہ سے 64، جنین سے 41، بیت لحم سے 44، نابلس سے 23، قلقیلیہ سے 12 اور غرب اردن کے دوسرے شہروں سےگرفتار کیےگئے۔
فلسطینی اسیران اسٹڈی سینٹر کے ترجمان ریاض الاشقرنے بتایا کہ گذشتہ فروری میں اسرائیلی فوج نے گرفتاری مہمات کے دوران نہ صرف بڑی عمر کے افراد کونشانہ بنایا گیا بلکہ بچوں اور خواتین کوبھی نشانہ بنایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق فروری میں 49 فلسطینی بچوں کو گرفتار کیا گیا۔ ان میں ایک بچے کی عمر 13 سال تھی۔ گرفتار بچوں میں یامن حسام ابو عیشہ، محمد نضال ابو عیشہ، اور تیرہ سالہ فایف لافی شامل ہیں۔