اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں صہیونی فوج کے ہاتھوں نوجوان عزالدین کوازبہ کی شہادت اور دیگر حملوں کا سبب عالمی برادری کی غیر منصفانہ پالیسی اور امریکا کی جانب سے صہوینی جرائم کی بے جا حمایت ہے۔ برھوم نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو دیے گئے اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ عرب اور اسلامی دنیا کے بے ضمیری نے ناپاک صہونیوں کو فلسطینیوں کے خلاف اپنے جرائم میں مزید اضافے پر ابھارا ہے دوسری جانب عالمی انصاف کی عدم موجودگی نے سونے پر سہاگہ کا کام دیا ہے۔ حماس کے ترجمان کے بہ قول کوازبہ کی شہادت سے ثابت ہوگیا ہے کہ صہیونی دشمن نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ مضبوط تعلقات، اور مذاکرات کی آڑ میں فلسطینیوں کے خلاف ظلم و جبر میں شدید اضافہ کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ مسجد اقصی، مقبوضہ بیت المقدس اور دیگر مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے مزاحمت جاری رکھی جائے اور فلسطینی اتھارٹی فوری مذاکرات سے الگ ہو کر حتمی طور پر مذاکرات کی طرف رجوع نہ کرنے کا اعلان کر دے۔ برھوم نے مسلمانوں کے قبلہ اول مسجد اقصی اور دیگر مقدس مقامات کی حفاظت کے لیے عرب اور اسلامی دنیا سے ضمیر بیدار کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں فلسطینی شہداء، لاکھوں زخمیوں نے اپنے خون کی قیمت پر فلسطینی مسلمہ اصولوں کی حفاظت کی ہے۔ برھوم نے اس موقع پر مزاحمت پر پوری طرح ڈٹے رہنے اور اسرائیل کے جرائم کے خاتمے تک اس سے کسی قسم کے بالواسطہ یا براہ راست مذاکرات سے الگ رہنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے فتحاوی حکومت سے مزاحمت کے خلاف کارروائیوں ختم کرنے اور ناجائز طور پر اغوا کیے گئے حماس کے حامیوں کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔