دمشق میں حماس کی قیادت سے ملاقات کے لیے ’’فتح‘‘ کا وفد جمعرات کی صبح دمشق پہنچ جائے گا۔ اس دورے کا مقصد حماس قیادت کے ساتھ فلسطینی مصالحت پر گفت و شنید کرنا اور اس ضمن میں مصر اور فلسطین کوششوں پر مباحثہ کرنا ہے۔ ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق اس وفد میں مصالحتی تحریک وفد کے سربراہ عزام الاحمد، اور مصالحتی تحریک کی مرکزی کمیٹی کے رکن نصر یوسف بھی شامل ہیں، فتح اور حماس رہنماؤں کے مابین ہونے والی اس ملاقات سے قبل اسی موضوع پر اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ خالد مشعل مکہ المکرمہ میں مصری انٹیلی جنس ڈائریکٹر عمر سلیمان سے بھی مل چکے ہیں۔ اس ضمن میں لبنان میں حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ فلسطینی اتحاد اور مصالحت میں مشکل کیا ہے۔ مصالحت کی راہ میں امریکی ویٹو حائل ہے۔ حمدان نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’ہمارا پیغام واضح ہے، جناب خالد مشعل نے حماس اور فتح کی قیادت کے مابین بات چیت کا مطالبہ کیا تھا، بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ بحران حماس کی جانب سے ہے، یہ لوگ شدید غلطی میں ہیں کیونکہ اصل غلطی وہ کر رہے ہیں جو مصالحتی سفر کو اسرائیلی تصفیے کے ساتھ جوڑ رہے ہیں‘‘ انہوں نے کہا کہ حماس کا موقف واضح ہے فریقین کا مذاکرات کی تفصیلات اور طریقہ کار پر اتفاق ہونا ضروری ہے۔ میرے خیال میں اس طرح کی ملاقات کا یہ بہترین موقع ہے۔ ہمیں اس موقع کا بہترین استعمال کرنا چاہیے۔ ہم مذاکرات کی کامیابی کے لیے پوری جدوجہد کریں گے، انہوں نے کہا کہ ہماری امیدیں صرف امیدیں نہیں ہیں بلکہ ان توقعات کے پیچھے مثبت طرز عمل اپنانے کی پوری کوششیں بھی موجود ہیں۔