لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے سربراہ شیخ حسن نصر اللہ نے غزہ کے گرد مصر کی جانب سے لگائے جانے والی آہنی دیوار کی شدید مذمت کرتے ہوئے تعمیر کا عمل فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ اتوار کے روز بیروت میں یوم عاشورہ کے دوران ماتمی جلوس کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کے راستے بند کرنا ایک ظالمانہ اقدام ہے۔ یہ اقدام آزاد دنیا، عالم اسلام اور عرب ممالک کے لیے باعث عار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے تین سال سے غزہ کا معاشی محاصرہ کر رکھا ہے جس کے باعث یہ زمین کربلا کا منظر پیش کر رہی ہے، ایسی حالت میں مصر کی جانب سے غزہ کے شہریوں کا ناطقہ بند کرنے ان کے سانس لینے کی آخری سہولت بھی سلب کی جا رہی ہے۔ حسن نصر اللہ نے عالم اسلام اور عرب دنیا کی جانب سے غزہ کے شہریوں کے ساتھ روا رکھنے جانے والی سلوک کی شدید مذمت کی اور کہا کرہ ارض پر ڈیڑھ ارب مسلمان اور وسائل سے مالامال مسلم دنیا کے ہوتے ہوئے غزہ میں ڈیڑھ ملین شہری بھوک اور افلاس سے جانوں سے گذر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے مسائل اور مشکلات میں عالم اسلام برابر کا شریک ہے، کیونکہ فلسطینیوں کے لیے نہ صرف کوئی قدم اٹھایا گیا ہے بلکہ ان کی زندگی اجیرن بنانے کے لیے ان پر زمین مزید تنگ کی جا رہی ہے۔ حسن نصر اللہ نے مصر سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے شہریوں کو کچھ دے نہیں سکتا تو کم ازکم کے لیے زمین تنگ نہ کرے، ورنہ اس کے منفی اثرات مصر پر بھی مرتب ہوں گے۔