اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) کے رہنما اور لبنان میں تنظیم کے مندوب اسامہ حمدان نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے گرد آہنی باڑ کے لگانے سے فلسطینی عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گا، مصر امریکا، فرانس اوراسرائیل کے اشتراک سے زیرزمین لگائی جانے والی یہ باڑ فلسطینیوں کی زندگی اجیرن بنانے اور ان کے گرد گھیرا تنگ کرنے کی ایک نئی سازش ہے۔ انہون نے کہا کہ بعض حلقے غزہ کے گرد فولادی دیوار کو حماس اور مصر کے درمیان کشیدگی کی وجہ بتا رہے ہیں حالانکہ یہ تاثر قطعی طور پر بے بنیاد ہے، حماس اور مصر کے درمیان تعلقات میں کوئی کشیدگی نہیں۔ جمعرات کے روز بیروت میں صحافیوں سے بات چیت کرتےہوٓئے اسامہ حمدان نے کہا کہ آہنی باڑ لگانے کے باوجود حماس مصری عوام کے ساتھ رابطے میں ہیں اور ان کے درمیان رابط ختم نہیں ہوٓئے، انہوںنے امید ظاہر کی کہ مصر غزہ کی معاشی ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے بھی کوششیں کرے گا۔ حماس کے راہنما کا کہنا تھا کہ غزہ کے گرد فولادی دیوار کھڑی کرنے سے فلسطینی عوام میں شدید بے چینی پائی جا رہی ہے، کیونکہ اس دیوار سے فلسطینی شہریوں کی زندگی پرنہایت گہرے منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ آہنی باڑ لگا کر اسرائیل نہ صرف غزہ کی معاشی بندی کو مزید سخت کرنا چاہتا ہے بلکہ وہ شہر پر ایک بار پھر جارحیت مسلط کرنے کی سازش کر رہا ہے۔ اسامہ حمدان نے عرب ممالک اور عرب لیگ سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے گرد مصر کے ساتھ لگائی جانے والی غیر قانونی باڑ کی تعمیر رکوائیِ کیونکہ اس سے فلسطینی عوام کے مسائل میں مزید اضافہ ہو گا۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ سعودی عرب سمیت دیگر عرب ممالک اس معاملے میں فوری مداخلت کر کے اسے روکنے کے لیے مصر پر دباؤ ڈالیں گے۔