اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رہنما نبیل عمرو نے زور دے کر کہا کہ مغربی کنارے میں مفاہمت کے حق میں کامیاب مظاہروں کے بعد فتح نے غزہ کے نوجوانوں کو حماس کے خلاف احتجاج پر آمادہ کرنے کے لیے دس لاکھ ملین ڈالرز خرچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ نبیل عمرو نے بتایا کہ فلسطینی مفاہمت کے حصول کی خاطر گزشتہ روز غزہ اور مغربی کنارے میں نوجوانوں کے کامیاب احتجاجی مظاہروں کے بعد فتح کی نیندیں حرام ہو چکی ہیں اور وہ نوجوانوں کے احتجاجی مارچ کو غزہ میں حماس کے خلاف موڑنا چاہتی ہے۔ ویب سائٹ ’’یوتھ لبریشن نیٹ ورک‘‘ نے منگل کے روز نبیل عمرو کے حوالے سے بتایا کہ فتح کے ہاتھ سے غزہ مکمل طور پر نکل چکا ہے لہذا اب وہ یہاں پر خون کی ندیاں بہانے کے درپے ہو گئی ہے۔ بہ قول عمرو فتح حکومت کے تمام شعبوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ہرشعبے میں بے پناہ کرپشن کے بعد اب اس کا مزید چلنا آسان نہیں رہا، اسے چاہیے کہ پہلے مغربی کنارے کی داخلی صورتحال پر قابو پائے اس کے بعد غزہ یا کسی دوسرے مقام کی جانب دیکھے۔ انہوں نے کہا ہر فلسطینی کو اپنے انفرادی تحفظات اور مشکلات کو ایک جانب رکھ کر قومی ذمہ داریوں کی ادائیگی کی طرف متوجہ ہونا ہو گا۔ انہوں نے مالی و مادی ترغیب کے بل بوتے پر نوجوانوں کو سڑکوں پر لانے کی پالیسی کو مسترد کر دیا۔