ترکی میں انسانی حقوق کے لیے سرگرم تنظیم ”ھیومن ایڈ فاؤنڈیشن” نے بتایا ہے کہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے یورپ سے آنے والے امدادی قافلہ ترکی پہنچ گیا ہے ، جہاں اس کی سمندر کے راستے غزہ کے لیے روانگی کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔
امدادی بحری بیڑے میں مزید بحری جہازوں کی شمولیت کے بعد بیڑے کو کل ہفتے کے روز غزہ کے لیے روانہ کیا جائے گا۔ استنبول سے قافلے کی روانگی کے وقت انسانی حقوق کی تنظیموں کے اراکین، سول سائٹی، صحافیوں، مصنفین، ماہرین تعلیم شوبز کے شعبے سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد اسے الوداع کرے گی۔
ترکی کی انسانی حقوق تنظیم” آئی ایچ ایچ” کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئرلینڈ سے آنے والے بحری بیڑے کا ترکی پہنچنے پر شاندار استقبال کیا گیا قافلے کو دیکھنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد ساحل سمندر پر جمع ہو گئی۔ اس موقع پر شہریوں نے دل کھول کرغزہ کے محصور بھائیوں کی امداد کی۔آئی ایچ ایچ نے ترک عوام سے اپیل کے ہے کہ وہ غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے آنے والے امدادی قافلے میں بڑھ چڑھ کر حصہ ڈالیں۔
ادھر آئی ایچ ایچ کے سربراہ بولینٹ یلڈرم نے امدادی قافلے کو ” انسانی ضمیر کی آواز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہے ان کا مقصد اسرائیلی مظالم کا شکار فلسطینیوں کی مدد کو یقینی بنانا ہے۔
جمعرات کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ غزہ کے محصور شہریوں کی مدد کے لیے کام کر کے انہیں خوشی ہوئی، ہم کوئی غیر قانونی کام نہیں کر رہے ، جبکہ غیر قانونی اورغیر اخلاقی سرگرمیاں اسرائیل کی جانب سے کی جا رہی ہیں جس نے غزہ کے ڈیڑھ ملین افراد کی زندگی اجیرن بنا رکھی ہے اور ان کی امدادکے لیے آنے والے قافلے کو روکنے کی سازش تیار کی جا رہی ہے۔