Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

غزہ کے بے گھر فلسطینی شدید سردی سے دوچار

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

بلدیہ غزہ نے خبردار کیا ہے کہ قطبی نوعیت کے شدید موسمی طوفان نے بے گھر فلسطینیوں اور عام شہریوں کی زندگیوں پر سنگین خطرات منڈلا دیے ہیں، خصوصاً اس پس منظر میں کہ قابض اسرائیل کی جاری نسل کشی کی جنگ غزہ کی بنیادی ڈھانچے کو تقریباً مکمل طور پر تباہ کر چکی ہے۔

بلدیہ غزہ کے ترجمان حسنی مہنا نے کہا کہ موسمی طوفان اور سردی کی لہریں اب لاکھوں شہریوں، خصوصاً ان بے گھر خاندانوں کے لیے براہِ راست خطرہ بن چکی ہیں جو ایسے پناہ گزین کیمپوں میں رہنے پر مجبور ہیں جہاں کسی بھی قسم کی حفاظتی سہولت موجود نہیں۔

حسنی مہنا کے مطابق قابض اسرائیل نے بلدیہ کے پچاسی فیصد سے زائد آلات اور مشینری کو تباہ کر دیا ہے، جس کے باعث بلدیاتی عملہ سیلابی پانی کی نکاسی، بارش کے بعد جمع ہونے والا پانی صاف کرنے اور متاثرہ علاقوں میں شہریوں کی مدد کرنے کی صلاحیت سے محروم ہو چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گذشتہ گھنٹوں کے دوران ہونے والی تیز بارشوں نے غزہ کے مختلف علاقوں میں پھیلی ہزاروں خیموں کو پانی میں ڈبو دیا ہے، جبکہ بے گھر فلسطینی ایسے کمزور اور عارضی خیموں میں رہ رہے ہیں جو نہ سردی روک سکتے ہیں نہ بارش۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ صورتحال ایک “گھمبیر انسانی المیے” کی طرف بڑھ رہی ہے۔

ترجمان نے اس امر کی بھی نشاندہی کی کہ بلدیہ کو ہنگامی خدمات کے لیے درکار ضروری مواد کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے فوری دباؤ ڈالنے کی اپیل کی تاکہ قابض اسرائیل کو ہنگامی آلات، پناہ گاہوں کا سامان اور ضروری انسانی امداد غزہ میں داخل کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

حکومتی میڈیا آفس کی پہلے سے جاری کردہ معلومات کے مطابق غزہ کو بے گھر فلسطینیوں کو انتہائی بنیادی سر چھپانے کے لیے بھی کم از کم تین لاکھ خیموں اور پری فیب رہائشی یونٹس کی ضرورت ہے، کیونکہ دو برس کی قابض اسرائیلی تباہ کاریوں نے غزہ کی تمام سہولیات، خدمات اور بنیادی انفراسٹرکچر کو زمیں بوس کر دیا ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan