فلسطینی محاصرہ زدہ شہرغزہ کی پٹی میں اسرائیل کی بمباری کا سلسلہ دن رات تواتر کے ساتھ جاری ہے، جس میں فلسطینیوں کا بے پناہ جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے. دوسری جانب غزہ کی پٹی میں اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” کی منتخب حکومت نے عالمی برادری سے اسرائیلی بمباری کی شفاف تحقیقات اوربے گناہ فلسطینیوں کے قتل کام کو رکوانے کا مطالبہ کیا ہے. غزہ میں منگل کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے حماس کےترجمان فوزی برھوم نے کہا کہ “ہم عالمی برادری پر ایک بار پھر واضح کر رہے کہ وہ اسرائیلی جارحیت اور بمباری کا سلسلہ رکوانے کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریاں پوری کرے”. ترجمان نے کہا کہ فلسطینی عسکری تنظیمیں صہیونی جارحیت کےخلاف جوابی کارروائی سے اس لیے گریزاں ہیں کہ انہوں نے اسرائیل کے ساتھ سیزفائر کا معاہدہ کیا ہے لیکن اسرائیل کی جانب سے اس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں. ایسے میں فلسطینیوں کو بھی مجبور کیا جا رہا ہے کہ وہ اپنے دفاع کے لیے ہتھیار اٹھائیں. حماس کے ترجمان نے عالمی برادری کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ “کیا دنیا غزہ کی پٹی میں انسانی جانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے بارے میں کوئی پرواہ نہیں. دنیا کا انصاف اور قانون کا نظام کہاں ہے اور وہ کب حرکت میں آئے گا. ایسا کیوں ہے مغربی دنیا اور عالمی برادری غزہ پراسرائیل کی مسلسل بمباری اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام پر چپ سادھے ہوئے ہے. فوزی برھوم نے کہا کہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینیوں پرڈھائے جانے والے مظالم اور آئے روز کی بمباری کا سلسلہ رکوانے میں اپنا کردار ادا کرے. انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی برادری اب بھی فلسطینیوں کی مدد کو آگے نہ آئی تو خطے میں انسانی جانوں کے ضیاع کا کوئی بہت بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے. خیال رہے کہ اسرائیلی توپخانےکی گولہ باری سے منگل کو غزہ کی پٹی میں ایک 20سالہ نوجوان شہید اور دو دیگر زخمی ہو گئے تھے.