Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

عالمی خبریں

غزہ کی بات کرنا جرم بن گیا؟ اطالوی صحافی برطرف

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اطالوی خبر رساں ایجنسی ’’نوفا‘‘ کے نامہ نگار گبرییلی نونزیا تی کو اس وقت اپنی ملازمت سے ہاتھ دھونا پڑا جب انہوں نے یورپی کمیشن کے ترجمانوں سے غزہ کی تباہی اور اس کی تعمیرِ نو سے متعلق ایک سوال پوچھا۔ اس واقعے نے یورپی یونین کے اداروں میں صحافتی آزادی پر شدید بحث چھیڑ دی ہے۔

نونزیا تی، جو حال ہی میں برسلز میں نامہ نگار کے طور پر تعینات ہوئے تھے، نے 13 اکتوبر کو کمیشن کی ایک پریس کانفرنس میں سوال کرتے ہوئے کہا تھا:
’’آپ بارہا کہتے ہیں کہ روس کو یوکرین کی تباہی کے بعد اس کی تعمیرِ نو کے اخراجات ادا کرنے چاہئیں، تو کیا آپ سمجھتے ہیں کہ قابض اسرائیل، جس نے غزہ اور اس کی شہری تنصیبات کو تقریباً مکمل طور پر تباہ کر دیا، اسے بھی غزہ کی تعمیرِ نو کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے؟‘‘ (خبر رساں ایجنسی ’’اناضول‘‘ کے مطابق)۔

کمیشن کی ترجمان پاؤلا بینیو نے جواب میں کہا: ’’یہ یقیناً ایک دلچسپ سوال ہے، مگر میں اس پر اس وقت کوئی تبصرہ نہیں کروں گی۔‘‘

واقعے کے چند روز بعد یورپی پارلیمنٹ کے بائیں بازو کے رکن غایتانو بیدولا نے انکشاف کیا کہ نونزیا تی کو ان کی ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے۔ نونزیا تی نے خود بھی ایجنسی ’’اناضول‘‘ سے بات کرتے ہوئے اپنی برطرفی کی تصدیق کی، تاہم مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔

یورپی کمیشن، جس کی سربراہی جرمن سیاستدان اُرسولا فان ڈیر لائن کر رہی ہیں، پہلے ہی سخت تنقید کی زد میں ہے کیونکہ اس نے غزہ کے خلاف قابض اسرائیل کی جارحیت میں کھل کر تل ابیب کا ساتھ دیا۔ اس سفاکانہ جنگ میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 زخمی ہو چکے ہیں، جن میں بڑی تعداد عورتوں اور بچوں کی ہے۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan