Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

فلسطین

غزہ پر جنگ نے قابض اسرائیلی فوج کو اندر سے توڑ دیا , خودکشیوں کی شرح میں خطرناک اضافہ

مقبوضہ بیت المقدس۔ (مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) قابض اسرائیل کی ایک سرکاری رپورٹ نے انکشاف کیا ہے کہ گذشتہ ڈیڑھ برس کے دوران قابض فوج کے اہلکاروں میں خودکشی کی کوششوں میں غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جو غزہ کے خلاف جاری جارحیت کے نتیجے میں فوج کے اندر گہرے نفسیاتی اور اخلاقی بحران کی علامت ہے۔

کنیسٹ کے تحقیقاتی و معلوماتی مرکز کی جانب سے رکن پارلیمان عوفر کسيف کی درخواست پر تیار کردہ رپورٹ کے مطابق جنوری سنہ2024ء سے جولائی سنہ2025ء کے درمیان فوج میں خودکشی کی 279 کوششیں درج ہوئیں۔ یہ شرح ہر ایک خودکشی کے مقابلے میں سات ناکام کوششوں کے برابر ہے، جو قابض فوج کی ذہنی تباہی کا کھلا ثبوت ہے۔

رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے باقاعدہ اعداد و شمار جمع کرنے کا عمل صرف سنہ2024ء سے شروع ہوا۔ ان میں سے 12 فیصد واقعات انتہائی خطرناک نوعیت کے قرار پائے جبکہ 88 فیصد درمیانے درجے کے تھے۔

سنہ2017ء سے جولائی سنہ2025ء تک کے مجموعی اعداد و شمار کے مطابق قابض فوج کے 124 اہلکار خودکشی کر چکے ہیں۔ ان میں 68 فیصد لازمی سروس کے فوجی، 21 فیصد ریزرو اہلکار اور 11 فیصد مستقل فوجی شامل ہیں۔ رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ سنہ2023ء کے بعد ریزرو فوجیوں میں خودکشی کے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

قابض وزارتِ جنگ کے ایک عہدیدار نے رپورٹ میں اعتراف کیا کہ “یہ اضافہ اُس بڑی تعداد سے جڑا ہے جس میں غزہ پر جنگ کے آغاز کے بعد ریزرو فوجیوں کو بلایا گیا۔” اس نے کہا کہ “اعداد و شمار کو اسی پس منظر میں سمجھنا چاہیے۔”

اعداد و شمار کے مطابق قابض فوج میں خودکشیوں کی شرح میں “تشویش ناک چھلانگ” دیکھی گئی۔ سنہ2017ء سے سنہ2022ء کے درمیان خودکشی کرنے والوں میں فوجیوں کا تناسب 42 سے 45 فیصد کے درمیان رہا۔ سنہ2023ء میں یہ کم ہو کر 17 فیصد تک پہنچ گیا، لیکن سنہ2024ء میں دوبارہ بڑھ کر 78 فیصد تک جا پہنچا۔

مزید انکشاف ہوا کہ خودکشی کرنے والے صرف 17 فیصد فوجی ایسے تھے جنہوں نے واقعے سے قبل کسی نفسیاتی ماہر سے رجوع کیا تھا۔ یہ امر فوج کے اندر نفسیاتی معاونت کے نظام کی ناکامی کو نمایاں کرتا ہے۔

رکن کنیسٹ عوفر کسيف نے رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “مسئلے کا حل مزید جنگوں میں نہیں بلکہ ان کے خاتمے اور حقیقی امن میں ہے۔ وہ حکومت جو اپنے فوجیوں کو موت کے منہ میں دھکیلتی ہے، پھر ان کے زخموں سے منہ موڑ لیتی ہے، وہ ان کی محافظ نہیں بلکہ دشمن ہے۔”

یہ رپورٹ ایسے وقت سامنے آئی ہے جب قابض اسرائیل کے اندر خود فوجی حلقے فوج کے اندر بڑھتے نفسیاتی بحران پر شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ قابض فوج کے سربراہ ایال زامیر نے گذشتہ پیر کو بلماحیم فوجی اڈے پر ایک اجلاس میں اعتراف کیا کہ “ہماری فوج میں اس وقت ہزاروں اہلکار نفسیاتی علاج حاصل کر رہے ہیں۔ افسران کو اس مسئلے کے تدارک کے لیے فوری اقدامات کرنے ہوں گے۔”

غزہ پر جاری جنگ نے نہ صرف فلسطینی عوام کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا ہے بلکہ خود قابض فوج کی نفسیاتی بنیادوں کو بھی ہلا کر رکھ دیا ہے۔ یہ وہ جنگ ہے جس نے قابض اسرائیل کی اندرونی شکست کو نمایاں کر دیا ہے—جہاں فوجی اپنے ضمیر کے بوجھ تلے خود فنا ہو رہے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan