غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی جانب سے فراہم کردہ گیس کی مقررہ مقدارکم کیے جانے کے بعد شہر میں بجلی کی طرح گیس کا بھی بحران پیدا ہو گیا ہے. گیس کی قلت سے تعلیمی ادارے. اسپتال اور غزہ میں بیکری کا کاربار کرنے والے افراد سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں. غزہ میں گیس و پٹرول کمیٹی کے چیئرمین سمیر حمادہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کو بتایا کہ اسرائیل کیجانب سے غزہ کو فراہم کردہ گیس کی مقررمقدار بند ہونے سے شہر میں گیس کے اسٹیشن بند ہو گئے ہیں جس سے شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے. انہوں نے بتایا کہ قابض اسرائیل نے گذشتہ اکتوبر سے غزہ کو گیس کی فراہمی میں بتدریج کمی شروع کر دی تھی جو اس مہینے مکمل طورپر بند کر دی گئی ہے سمیر حمادہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کو یومیہ تین سے چار گیس ٹینکر فراہم کیے جاتے ہیں جن میں 60سے 80 ٹن گیس فراہم کی جاتی ہے جبکہ غزہ کی گیس کی کم ازکم ضرورت 300 ٹن سے لے کر 500 ٹن تک ہے. فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اسپتالوں میں سلینڈرز کی صورت میں گیس کی فراہمی رکنے سے سردی کے موسم میں مریضوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے. جبکہ شہر میں تمام بیکریوں کا کام بند پڑا ہے.انہوں نے اسرائیل سےمطالبہ کیا کہ وہ غزہ کو معاہدے کے مطابق فراہم کردہ گیس کی ضروری مقدار کی فراہم کو یقینی بنائے.