غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیل کی دو سال قبل مسلط جنگ کے دوران تباہ ہونے والے مکانات کی تعمیرات کا کام جاری ہے. غزہ کے وسط میں معرکہ فرقان کے دوران تباہ ایک عمارت کو دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے تاہم اب یہ ڈبل اسٹوری کے بجائے کئی منزلہ عمارت بنائی گئی ہے. خیال رہے کہ 22 دسمبر سنہ 2008ء سے 17 جنوری 2009ء تک غزہ پر جاری رہنے والی اسرائیلی جنگ کو فلسطینی”معرکہ فرقان” کے نام سے یاد کرتے ہیں. اس جنگ میں جہاں 1400 فلسطینی شہید اور 5000 سے زائد زخمی اور معذور ہو گئے تھے وہیں ہزاروں مکانات کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا تھا. غزہ میں اسرائیل کی مسلط معاشی ناکہ بندی کے باعث تعمیرنو اور بحالی کا عمل نہایت سست روی کا شکار رہا ہے تاہم بعض غیر ملکی امدادی اداروں کے تعاون سے کچھ تعمیراتی کام کیا گیا ہے.اسی میں غزہ میں یہ کئی منزلہ عمارت بھی ہے جس کی تکمیل اسی ہفتے عمل میں آئی ہے. مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی حکومت کے محکمہ آبادکاری و افرادی قوت کے زیر اہتمام نوتعمیر عمارت کی افتتاحی تقریب غزہ میں ہوئی.اس پروقار تقریب میں وزیر محنت و افرادی قوت ڈاکٹر محمد یوسف، ترکی کے امدادی ادارے آئی ایچ ایچ کے ڈائریکٹر محمد کایا وام، وزیراعظم کے مشیر عیسیٰ النشار اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی. اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے فلسطینی وزیر محنت نے ترکی کی حکومت اور امدادی ادارے آئی ایچ ایچ کا عمارت کی تعمیر اور تکمیل میں تعاون کرنے پر خصوصی شکریہ ادا کیا. ڈاکٹر محمد یوسف کا کہنا تھا کہ ترکی نے غزہ کے مفلوک الحال شہریوں کی ہر ممکن مدد کر کے ان کے دل جیت لیے ہیں. فلسطینی عوام ترکی کے اس جرات مندانہ موقف پر سلام پیش کرتے ہیں. انہوں نے ترکی کے امدادی ادارے آئی ایچ ایچ کی جانب سے تعمیراتی کام میں معاونت پر ادارے کے ڈائریکٹر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ ترکی عوام فلسطینیوں کو معاشی ناکہ بندی کی مشکلات سے نکالنے کے لیے امدادی کاموں کا سلسلہ جاری رکھیں گے. واضح رہے کہ غزہ میں پایہ تکمیل تک پہنچنے والی عمارت کی تعمیر ترکی حکومت اور آئی ایچ ایچ کے تعاون سے مکمل کی گئی ہے.