Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

اقوام متحدہ

غزہ میں قتل عام جاری، حماس کی عالمی برادری سے ہنگامی اپیل

غزہ ۔مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اسلامی تحریک مزاحمت “حماس” نے بدھ اور جمعرات کی شب امریکہ سمیت غزہ میں سیز فائر معاہدے کے ضامن ثالث ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل کی جارحیت روکنے کے لیے فوری طور پر مداخلت کریں۔ حماس نے خبردار کیا کہ ان مسلسل خلاف ورزیوں سے حالات ایک بار پھر شدید دھماکے کے دہانے پر پہنچ رہے ہیں۔

حماس نے اپنے جاری کردہ بیان میں غزہ شہر اور خانیونس میں قابض اسرائیلی بمباری کی نئی لہر کی شدید ترین مذمت کی جس میں اٹھائیس فلسطینی شہری شہید ہوئے جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں اور درجنوں زخمی ہوئے۔

حماس نے واضح کیا کہ یہ نئی جارحیت دراصل قابض اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی دوبارہ شروع کرنے کی خطرناک کوشش ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ قابض اسرائیل اپنی جارحیت کو چھپانے کیلئے مسلسل من گھڑت کہانیاں گھڑ رہا ہے اور اس کے جھوٹے دعوے کہ اس کی فوج پر حملہ ہوا کسی صورت قبول نہیں کیے جا سکتے۔

حماس نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ تراشے گئے بہانے کسی کو دھوکہ نہیں دے سکتے اور نہ ہی یہ حقیقت بدل سکتے ہیں کہ قابض اسرائیل سیز فائر کے بعد تیزی سے بڑھتی ہوئی خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔

حماس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سیز فائر معاہدے کے آغاز کے بعد سے اب تک تین سو سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں جب کہ گھروں کی مسماری، فضائی حملے اور رفح کراسنگ کی بندش مسلسل جاری ہے۔ تحریک نے اسے امریکہ اور علاقائی ضامن ممالک کے لیے کھلا چیلنج قرار دیا۔

حماس نے واشنگٹن پر زور دیا کہ وہ اپنے اعلانات پر عمل کرے اور قابض اسرائیل کو معاہدے کا پابند بنانے کیلئے فوری اور حقیقی دباؤ ڈالے۔ اسی طرح مصر قطر اور ترکیہ سے بھی اپنی ضمانتی ذمہ داریاں پوری کرنے اور جارحیت کو روکنے کیلئے عملی اقدامات کی اپیل کی۔

ادھر غزہ میں سول ڈیفنس کے ترجمان محمود بصل نے بتایا کہ بدھ کے حملوں میں شہداء کی تعداد بڑھ کر اٹھائیس ہو گئی ہے جن میں دس بچے اور سات خواتین شامل ہیں جبکہ متعدد زخمی ہیں۔ ان حملوں کا زیادہ تر نشانہ خانیونس اور غزہ کے مشرقی علاقے الزيتون رہے۔

سرکاری میڈیا آفس نے بھی اپنے اعداد میں بتایا کہ سیز فائر کے لاگو ہونے کے بعد اب تک قابض اسرائیل تین سو ترانوے خلاف ورزیاں کر چکا ہے جن میں دو سو اناسی فلسطینی شہید اور چھ سو باون سے زائد زخمی ہوئے۔

ان خلاف ورزیوں میں ایک سو تیرہ بار براہ راست فائرنگ، سترہ بار شہری و زرعی علاقوں میں زمینی دراندازی، ایک سو چوہتر زمینی فضائی اور توپ خانے کے حملے اور پچاسی بار گھروں اور شہری عمارتوں کو دھماکوں سے اڑانا شامل ہے۔

میدانی صورتحال کے اس سنگین بگاڑ کے ساتھ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ان مسلسل خلاف ورزیوں سے نہ صرف غزہ میں جاری نازک امن عمل کو کاری ضرب پہنچ سکتی ہے بلکہ سفارتی کوششیں بھی مکمل طور پر ناکام ہو سکتی ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan