غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ کے انسانی حقوق کے مرکز نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ غیر ملکی صحافیوں کو غزہ کی پٹی میں آزادانہ اور غیر مشروط طور پر داخلے کی اجازت دی جائے۔ مرکز نے زور دے کر کہا کہ قابض اسرائیل کی جانب سے گذشتہ دو برس سے جاری پابندیاں آزادیِ صحافت کی کھلی خلاف ورزی اور سچائی کو چھپانے کی ایک مجرمانہ کوشش ہیں۔
مرکز نے جمعرات کو جاری اپنے بیان میں واضح کیا کہ جب سے قابض اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اپنی جارحیت کا آغاز کیا ہے، اس نے غیر ملکی میڈیا کے داخلے پر مکمل پابندی عائد کر رکھی ہے، جس کے باعث عالمی برادری کو غزہ میں جاری انسانی تباہی اور عام شہریوں کے خلاف قابض فوج کے سنگین جرائم کی براہ راست معلومات تک رسائی نہیں مل پا رہی۔
بیان میں کہا گیا کہ چند محدود صحافیوں کو جن شرائط کے تحت داخلے کی اجازت دی گئی، مثلاً قابض اسرائیلی فوج کے ساتھ رہنے کی شرط، ان شرائط نے ان کی آزادی کو سلب کر دیا ہے اور ان کی رپورٹنگ قابض اسرائیل کے بیانیے تک محدود ہو کر رہ گئی ہے، جو آزادیِ صحافت کے بنیادی اصولوں کے منافی ہے۔
مرکز کے مطابق قابض اسرائیل کی جانب سے غیر ملکی صحافیوں کے داخلے پر پابندی کا مقصد ہمیشہ سے اپنی درندگی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر پردہ ڈالنا رہا ہے۔ قابض فوج نے نہ صرف شہری آبادی بلکہ بنیادی ڈھانچے، ہسپتالوں، پناہ گزین مراکز اور خود صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ اب یہ پابندی اس لیے برقرار رکھی جا رہی ہے تاکہ دنیا کو غزہ میں کی جانے والی نسل کشی، بے مثال تباہی اور اجتماعی قتل عام کے مناظر دیکھنے سے روکا جا سکے۔
مرکز نے زور دے کر کہا کہ غیر ملکی صحافیوں کے داخلے پر یہ مسلسل پابندی دراصل سچائی کو دنیا سے چھپانے اور غزہ کے المیے کی اصل تصویر دنیا کے سامنے آنے سے روکنے کی دانستہ کوشش ہے۔
مزید کہا گیا کہ قابض اسرائیل کی یہ پالیسی شہری و سیاسی حقوق کے بین الاقوامی عہدنامے کی دفعہ 19 کی واضح خلاف ورزی ہے، جو آزادیِ اظہار رائے اور عوام کے معلومات تک رسائی کے حق کی ضمانت دیتی ہے۔
یہ اقدام بین الاقوامی انسانی قانون کی ان شقوں سے بھی متصادم ہے جو جنگی علاقوں میں صحافیوں کی آزادانہ نقل و حرکت اور تحفظ کو یقینی بناتی ہیں۔
مرکز برائے حقوقِ انسانی نے عالمی برادری، بالخصوص اقوامِ متحدہ اور صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ قابض اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ غیر ملکی صحافیوں کو غزہ میں آزادانہ اور خودمختارانہ طور پر داخلے کی اجازت دی جائے اور انہیں اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں کسی فوجی نگرانی یا دباؤ کے بغیر انجام دینے دی جائیں۔
مزید یہ کہ مرکز نے فلسطینی صحافیوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر تحفظ فراہم کرنے کی فوری ضرورت پر زور دیا ہے، جو نہایت خطرناک حالات میں سچائی دنیا تک پہنچانے کے مشن پر کام کر رہے ہیں، حالانکہ درجنوں فلسطینی صحافی اپنی جانیں قربان کر چکے ہیں۔