غزہ میں تین ماہ کے شیر خوار بچے محمد الحجاز کی موت کے ساتھ ہی محاصرہ کی وجہ سے شہید ہونے والے اہل غزہ کی تعداد 373 ہو گئی، الحجاز پیدائشی طور پر دل کی عارضے میں مبتلا تھا، وہ بروقت طبی امداد نہ ملنے کی وجہ سے چل بسا۔ الحجاز کی افسوسناک موت کے بعد فلسطینی وزارت صحت نے مصری حکام سے رفح کراسنگ کو مستقل بنیادوں پر کھولنے کی اپیل کی ہے۔ وزارت نے کہا ہے کہ انتہائی تکلیف دہ بیماریوں میں مبتلا مربضوں کو فوری طور پر ہسپتال داخل ہونے کی ضرورت ہوتی ہے جس کے لیے انہیں اجازت کے لیے انتہائی تکلیف دہ مراحل سے گزرنا پڑتا ہے اور کئی مریض اسی مرحلے پر وفات پا جاتے ہیں، ان مریضوں کو سفری تکالیف سے بچانے کے لیے رفح کراسنگ کو مستقل طور پر کھولنا انتہائی ضروری ہو چکا ہے۔ وزارت نے عالمی ادارہ صحت سے اہل غزہ اور محصور مریضوں کی حمایت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اپنی خوفناک خاموشی توڑ کر اہل غزہ پر دن رات جاری ظلم وبربریت ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دیاؤ بڑھایا جائے۔ وزارت نے واضح کیا کہ عالمی برادری اسرائیلی مظالم پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔