غزہ(مرکز اطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن ) اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ حماس کے عسکری ونگ نے بدھ کی شام قابض اسرائیل کو سخت وارننگ دی ہے کہ اگر وہ غزہ میں اپنی فوجی کارروائیوں کو وسیع تر کرے گا تو فلسطینی مزاحمت کے ہاتھوں قید اسرائیلیوں کی جانوں کو مزید سنگین خطرات درپیش آئیں گے۔
القسام بریگیڈز نے ایک مختصر اور سیدھا پیغام بھیجا ہے جس میں واضح کیا گیا کہ جب جب قابض فوج غزہ میں اپنے مجرمانہ آپریشنز کا دائرہ بڑھائے گی، اسی نسبت سے ان کے اسیران پر خطرات بڑھتے جائیں گے اور انہوں نے قابض فوج سے فوری طور پر پیچھے ہٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ انتباہ ایسے وقت سامنے آیا ہے جب قابض فوج غزہ شہر کے سب سے گنجان آباد علاقوں میں اور بھی گہرائی تک داخل ہو چکی ہے اور وہاں کے شہری ایک بار پھر نئے اور خونریز مناظر کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس منظرنامے سے واضح ہوتا ہے کہ کچھ مغربی طاقتوں کی طرف سے فلسطینی ریاست کے اعتراف کے باوجود جنگ کے المیے کم نہیں ہوئے۔
القسام بریگیڈز نے ایک سابقہ بیان میں بھی قابض فوج کے خلاف اپنی گرفت مضبوط رکھنے اور قابض حکام کے فیصلوں کے باعث قیدیوں کے مقدر کا تعلق براہِ راست حملے کی شدت سے جوڑ دیا ہے۔ القسام بریگیڈز نے خبردار کیا ہے کہ یہ محاذ غلبہ کا میدان بن کر ایک طویل جنگ میں تبدیل ہو رہا ہے جو قابض فوج کے لیے مزید جانی نقصان اور مزید قیدیوں کی صورت میں مہنگی پڑے گا اور کہا کہ اگر بنجمن نیتن یاھو یا ان کے کمانڈروں نے اپنے قیدیوں کو قتل کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ اس بات کے پابند نہیں رہیں گے کہ ان قیدیوں کی جان بچائی جائے۔