غزہ ۔ مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ کی رییڈ فورسز نے خبردار کیا ہے کہ قابض اسرائیل کی حالیہ جارحیت کے بعد تباہ شدہ علاقوں میں بڑی تعداد میں جنگی باقیات اور نہ پھٹنے والے بم موجود ہیں جو شہریوں کی جانوں کے لیے براہِ راست خطرہ ہیں۔
فورس کے ترجمان محمود عاشور نے بتایا کہ ان میں سے بعض باقیات میں ٹائمر سے جڑے دھماکہ خیز مواد موجود ہو سکتے ہیں جو معمولی سی حرکت یا چھونے سے پھٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایسی کسی بھی چیز کے قریب نہ جائیں، نہ اسے ہاتھ لگائیں، نہ اس کی تصاویر بنائیں بلکہ فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی لاپرواہی یا تجسس پر مبنی اقدام انسان کی زندگی کا آخری لمحہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ادارے کے جاری کردہ بیان میں زور دیا گیا ہے کہ ملبے یا منہدم عمارتوں کے اندر کسی بھی مشتبہ یا اجنبی شے سے چھیڑ چھاڑ نہ کی جائے اور فوراً ذمہ دار حکام کو اطلاع دی جائے تاکہ ماہر ٹیمیں محفوظ طریقے سے انہیں ناکارہ بنا سکیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ انسانی جانوں کا تحفظ ایک اجتماعی ذمہ داری ہے، عوام کا شعور اور ان کا احتیاطی طرزِ عمل ان جان لیوا باقیات کے مقابلے میں پہلی دفاعی دیوار ہے۔
غزہ میں قابض اسرائیل کی طرف سے مسلط کی گئی طویل جارحیت کے نتیجے میں بارودی مواد، میزائلوں کے خول اور نہ پھٹنے والے بم شہری بستیوں، سکولوں، ہسپتالوں اور ملبے کے ڈھیروں میں بکھرے پڑے ہیں۔ ناکہ بندی کے باعث غزہ میں ان خطرناک مواد کو صاف کرنے کے لیے ضروری سازوسامان اور ماہر عملہ دستیاب نہیں جس کے باعث عام شہریوں خصوصاً بچوں کی زندگیاں مستقل خطرے میں ہیں۔