Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

صیہونیزم

غزہ میں امن کی کوششیں ناکام، 73 دن میں جنگ بندی کی 875 خلاف ورزیاں

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

غزہ پٹی میں سرکاری میڈیا آفس نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیل نے 73 دنوں کے دوران سیز فائر اور کشیدگی میں کمی کے معاہدے کی 875 خلاف ورزیاں کیں جن کے نتیجے میں 411 فلسطینی شہری شہید ، 1112 زخمی ہوئے جبکہ 45 گرفتاریوں کے واقعات بھی ریکارڈ کیے گئے۔

دفتر نے اپنے بیان میں جس کی نقل مرکزاطلاعات فلسطین کو موصول ہوئی میں واضح کیا کہ قابض اسرائیل نے 10 اکتوبر سنہ 2025ء کو سیز فائر کے نفاذ سے لے کر اتوار 21 دسمبر تک سنگین اور منظم خلاف ورزیاں جاری رکھیں جو معاہدے کی شقوں اور اس سے منسلک انسانی پروٹوکول کی کھلی پامالی ہیں۔

بیان میں زور دیا گیا کہ یہ خلاف ورزیاں بین الاقوامی انسانی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں اور سیز فائر کی روح کو دانستہ طور پر سبوتاژ کرنے اور معاہدے کو اس کے انسانی مقصد سے خالی کرنے کی کوشش ہیں۔

میدانی کشیدگی اور شہریوں کو براہ راست نشانہ بنانا

بیان میں بتایا گیا کہ قابض اسرائیل کی خلاف ورزیوں میں شہریوں پر براہ راست فائرنگ کے 265 واقعات شامل ہیں جبکہ فوجی گاڑیوں کی 49 مرتبہ رہائشی علاقوں میں دراندازی کی گئی۔ اس کے علاوہ 421 مرتبہ نہتے شہریوں اور ان کے گھروں کو نشانہ بنا کر بمباری کی گئی اور 150 مواقع پر گھروں اداروں اور شہری عمارتوں کو دھماکوں سے اڑا دیا گیا۔

سرکاری میڈیا آفس نے نشاندہی کی کہ یہ تمام جرائم سیز فائر کے نفاذ کے باوجود انجام دیے گئے جو اس امر کی عکاسی کرتے ہیں کہ قابض اسرائیل غزہ پٹی کو فوجی اور سکیورٹی دباؤ میں رکھنے کی منظم پالیسی پر عمل پیرا ہے۔

انسانی ذمہ داریوں سے انکار

انسانی پہلو سے دفتر نے تصدیق کی کہ قابض اسرائیل نے معاہدے میں درج اپنی انسانی ذمہ داریوں سے مسلسل انحراف کیا اور طے شدہ امداد کی کم از کم مقدار تک فراہم نہ کی۔

بیان کے مطابق 73 دنوں میں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے والی امدادی گاڑیوں کی تعداد صرف 17819 رہی حالانکہ 43800 گاڑیوں کا داخل ہونا طے تھا۔ یومیہ اوسط 244 گاڑیاں داخل ہوئیں جبکہ طے شدہ تعداد 600 تھی۔ اس طرح عمل درآمد کی شرح 41 فیصد سے زیادہ نہ ہو سکی۔

دفتر نے وضاحت کی کہ اس شدید کمی کے باعث خوراک ادویات پانی اور ایندھن کی قلت برقرار رہی اور غزہ پٹی میں جاری تباہ کن انسانی بحران مزید گہرا ہو گیا۔

اسی طرح بیان میں بتایا گیا کہ اسی مدت کے دوران ایندھن کی صرف 394 گاڑیاں غزہ میں داخل ہو سکیں جبکہ 3650 گاڑیوں کا داخل ہونا طے تھا۔ یومیہ اوسط پانچ گاڑیاں داخل ہوئیں جبکہ مقررہ تعداد 50 تھی اور اس طرح عمل درآمد کی شرح 10 فیصد سے بھی کم رہی۔

دفتر نے کہا کہ اس پالیسی کے باعث ہسپتال بیکریاں پانی اور نکاسی آب کے مراکز تقریباً مفلوج ہو کر رہ گئے اور شہری آبادی کی تکالیف میں بے پناہ اضافہ ہوا۔

پناہ گاہوں کا نظام تباہ اور انسانی خطرات میں اضافہ

سرکاری میڈیا آفس نے خبردار کیا کہ پناہ گاہوں کے شعبے میں ایک بے مثال انسانی بحران جنم لے چکا ہے کیونکہ قابض اسرائیل سرحدی راستے بند رکھے ہوئے ہے اور خیموں موبائل گھروں کیبنوں اور رہائشی سامان کی فراہمی روک رہا ہے۔

دفتر نے بتایا کہ ان پالیسیوں کے ساتھ حالیہ موسمی دباؤ نے پہلے سے متاثرہ 46 گھروں اور عمارتوں کو منہدم کر دیا جس کے نتیجے میں 15 شہری شہید ہوئے جبکہ تین افراد تاحال ملبے تلے لاپتہ ہیں۔

مزید یہ کہ شدید سردی کے باعث بے گھر افراد کے خیموں میں دو بچوں کی موت ریکارڈ کی گئی جبکہ 125 ہزار سے زائد خیمے ناکارہ ہو چکے ہیں اور ڈیڑھ ملین سے زائد بے گھر افراد کے لیے کم از کم تحفظ فراہم کرنے کے قابل نہیں رہے۔

دفتر نے متنبہ کیا کہ شدید سردی کے لیے معروف چالیس روزہ موسم کی آمد کے ساتھ مزید اموات کا خدشہ بڑھتا جا رہا ہے اگر یہ دانستہ غفلت جاری رہی۔

بیان میں کہا گیا کہ ان خلاف ورزیوں کا تسلسل سیز فائر کے خلاف ایک خطرناک چال ہے اور ایسی انسانی صورت حال مسلط کرنے کی کوشش ہے جو محکومی بھوک اور دباؤ پر مبنی ہو۔

سرکاری میڈیا آفس نے انسانی صورت حال میں مسلسل بگاڑ شہید ہونے والی جانوں اور تباہ ہونے والی املاک کی مکمل ذمہ داری قابض اسرائیل پر عائد کی اور کہا کہ یہ سب اس مدت میں ہوا جب مکمل اور پائیدار سیز فائر نافذ ہونا چاہیے تھا۔

دفتر نے عالمی برادری اقوام متحدہ معاہدے کے ضامن فریقوں ثالثوں اور نگرانی کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریاں ادا کریں قابض اسرائیل کو معاہدے پر مکمل عمل درآمد کا پابند بنائیں شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں انسانی امداد اور ایندھن کی فوری اور محفوظ فراہمی ممکن بنائیں اور غزہ پٹی میں بگڑتی انسانی تباہی سے نمٹنے کے لیے رہائشی سامان کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنائیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan