گزشتہ دو روز میں دو فلسطینیوں کو شہید کرنے کے بعد تیسرے روز بھی اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزدوروں پر حملے جاری رکھے۔ تازہ کارروائی غزہ کی پٹی میں کی گئی جہاں مشرقی شہر بیت حانون میں محنت مزدوری کرنے والے ایک فلسطینی کو فائرنگ کر کے زخمی کر دیا گیا۔ میڈیکل سروسز ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان ادھم ابوسلمیہ نے ’’مرکز اطلاعات فلسطین‘‘ کو بتایا کہ مزدور کو ٹخنے پر گولی لگی ہے جسے بعد ازاں شہید کمال عدوان ہسپتال میں علاج کے لیے منتقل کر دیا گیا ہے جہاں ان کی حالت زیادہ تشویشناک نہیں۔ ابو سلمیہ نے بتایا کہ زخمی ہونے والا فلسطینی غزہ جنگ میں تباہ شدہ علاقوں میں ہونے والے تعمیراتی کاموں میں شریک ہوتا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی فوج اس علاقے میں آئے روز مزدوروں کو نشانہ بناتی رہتی ہے۔ واضح رہے کہ ان مزدوروں کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ان علاقوں میں تعمیراتی کام کو مکمل طور پر بند رکھنے کے لیے صہیونی فوج یہاں کام کرنے والے مزدوروں پر حملے کرتی رہتی ہے۔ یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے اندر تعمیراتی میٹریل کے داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے جس کی وجہ سے جنوری 2009ء کی جنگ میں تباہ ہونے والے گھر اور پورے پورے گاؤں تاحال بحال نہیں کیے جا سکے ہیں۔ سیمنٹ، لوہے اور دیگر میٹریل کی عدم موجودگی میں گارے اور پتھروں کی مدد سے کوئی خستہ حال گھر تعمیر کرنے کی کوشش بھی اسرائیلی جارحیت کا شکار ہو جاتی ہے۔