مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
قابض اسرائیلی جنگی طیاروں نے آج جمعرات فجر کے وقت غزہ کے مختلف علاقوں پر اپنی بمباری میں اضافہ کرتے ہوئے مختلف مقامات پر شدید بمباری کی۔
ان فضائی حملوں میں شمالی، وسطی اور جنوبی غزہ کو نشانہ بنایا گیا، جو اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ طے شدہ جنگ بندی کی ایک نئی خلاف ورزی تھی۔
شمالی غزہ میں بیت لاھیا کے مقام قابض فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ غزہ شہرِکے مشرقی علاقوں شمالی غزہ میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جو قابض فضائی حملوں کا نتیجہ تھیں۔ اسی دوران وسطی گورنری اور جنوبی غزہ کے خان یونس اور رفح شہروں میں بھی دھماکے ہوئے۔
عینی شاہدین نے واضح کیا کہ یہ حملے ان علاقوں میں کیے گئے جو قابض فوج کے زیرِ کنٹرول ہیں اور اسی دوران غزہ کے مشرق میں کئی مقامات پر زوردار توپخانے کی فائرنگ اور جنگی ہیلی کاپٹروں کی جانب سے شدید فائرنگ بھی کی گئی۔
سمندر میں قابض فوج کی جنگی کشتیوں نے غزہ سٹی کے ساحلوں اور شمالی غزہ کے سامنے مسلسل مشین گنوں سے فائرنگ کی گئی جس سے مقامی آبادی میں خوف وہراس پھیل گیا۔
اب تک بمباری اور گولہ باری کے سبب ہلاک یا زخمی ہونے کے حتمی اعداد و شمار موصول نہیں ہوئے۔
اسی سلسلے میں قابض فوج نے بدھ کو اعلان کیا کہ رفح میں بکتر بند گاڑی پر نصب بارودی ڈیوائس کے دھماکے سے ایک افسر زخمی ہوا اور وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاھو نے واقعے کی ذمہ داری حماس پر ڈالی اور جواب کی دھمکی دی۔
حماس نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے سے انکار کیا اور بیان میں کہا کہ واقعہ ایسی جگہ پیش آیا جو مکمل طور پر قابض فورسز کے کنٹرول میں ہے اور وہاں کوئی فلسطینی موجود نہیں تھا۔ حماس نے یہ بھی کہا کہ اس علاقے میں جنگ کی باقیات موجود ہیں، جس کی وجہ سے ممکنہ خطرات قابض ریاست کی ذمہ داری ہیں۔
