غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے ہندوستان اور پاکستان سے چلنے والے قافلے نے ایران کے شہر زاہدان سے غزہ کی جانب سفر شروع کر دیا ہے۔ دوسری جانب ’’ فریڈم فلوٹیلا کی ترک تنظیم‘‘ نے غزہ کے لیے نئے امدادی قافلے کی روانگی کا اعلان کر دیا ہے۔ واضح رہے کہ 50 رضا کاروں پر مشتمل اس قافلے میں ہندوستان، پاکستان، ایران، انڈونیشیا، ملیشیا، ترکی اور دیگر ممالک کی معروف شخصیات شرکت کر رہی ہیں۔ اس قافلے کو مقامی اور بین الاقوامی 120 رفاہی تنظیموں کی حمایت حاصل ہے۔ قافلے کے منتظمین نے بتایا کہ یہ قافلہ ایران کے سات شہروں سے ہوتا ہوا ترکی داخل ہو گا، جہاں سے اس کی اگلی منزل شام ہو گی جو غزہ کی جانب روانگی سے قبل اس قافلے کی پڑاؤ کی آخری جگہ ہو گی۔ ایشیا سے روانہ ہونے والے اس امدادی قافلے سے سابقہ قافلوں کے برعکس نیا انداز اختیار کرتے ہوئے سامان خرید کر بذریعہ بحری جہاز شام کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ شام اس قافلے کا آخری اسٹیشن ہو گا جہاں سے وہ اس سامان کے ہمراہ مصر بندرگاہ العریش اور وہاں سے غزہ جائے گا۔ اسی دوران ترکی کی فریڈم فلوٹیلا کے انتظامات کرنے والی تنظیم کے سربراہ نے رواں سال 31 مئی کو اسرائیل کی جانب سے فریڈم فلوٹیلا پر اسرائیلی بحریہ کی خونریزی میں 09 ترک رضا کاروں کی شہادت سے یک جہتی میں اگلے سال اسی تاریخ کو نئے امدادی قافلے کی روانگی کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ انسانی حقوق اور ریلیف کی تنظیم نے اسرائیلی جارحیت کا شکار ہونے والے ترک جہاز ’’ماوی مرمرہ‘‘ کی مرمت اور بحالی کے بعد اس ماہ 26 تاریخ کو ایک استقبالیہ تقریب کا اہتمام بھی کیا ہے۔ اس تقریب کا اہتمام اسی بندرگاہ پر کیا گیا ہے جہاں سے یہ قافلہ فریڈم فلوٹیلا میں شرکت کے لیے روانہ ہوا تھا۔