مصری غزہ سرحد پر فولادی دیوار موسم گرما کے اختتام تک مکمل ہوگی اور زیر زمین ساری سر نگیں بند ہوجائنگی۔ اس بات کا اظہار مصر کے ایک سیکیورٹی اہلکار نے کیا۔ واضح رہے کہ اس دیوار کے مکمل ہونے کے بعد ،محاصرہ زدہ غزہ کے مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا ۔ مصری حکومت نے فولادی دیوار تعمیر کرنے کا کام پچھلے سال سے شروع کیا ہے اور اسے وہ نشہ آ ور ادویات کی سمگلنگ کو روکنے کا اقدام قرار دے رہے ہیں حالانکہ یہ راستے انسانی ضروریات کی اشیاء مصر سے غزہ لانے کیلئے استعمال ہو رہے تھے اور بالخصوص اسرائیلی محاصرے کے بعد ان زیر زمین سرنگوں کی اہمیت زیادہ بڑھ گئی تھی۔ مصری اہلکار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنیکی شرط پر کہا کہ مصری حکومت نے رفح کراسنگ کو کھول دیا ہے اور تب تک یہ کھلی رہے گی جب تک کہ فلسطینی طرف سے کوئی خلاف ورزی نہیں ہوگی۔ اسی مناسبت سے مصر ی صدر حسنی مبارک اور امریکی نائب صدر جو بائیڈن کے درمیان شرم الشیخ مزاکرات میں غزہ ناکہ بندی سر فہرست موضوع رہا ۔ با ئیڈن نے حسنی مبارک سے ملاقات کے بعد اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ مصر اور اپنے دوسرے اتحادیوں سے غزہ کیلئے انسانی بنیادوں پر معاشی ،سیاسی اور سیکیورٹی معاملات طے کرنے کیلئے نئے راستے تلاش کرنے کی کوشش کرے گا۔