اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو نے غزہ کی پٹی سے اسرائیل پر حملے کا ذمہ دار حماس کو قرار دیتے ہوئے دفاع کے نام پر مزید حملوں کا عندیہ دے دیا اور کہا کہ اسرائٰیل کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے نیتن یاھو نے اپنی حکومت کے ہفتہ وار اجلاس سے قبل اپنے ایک بیان میں غزہ کی پٹی سے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر داغے جانے والے میزائل کی ذمہ داری حماس پر عائد کی ہے اور عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ معاملات کے اس پہلو کو بھی مد نظر رکھے کہ اسرائیل کو اپنے تحفظ کا مکمل حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنے دفاع کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھاتا رہے گا۔ اس موقع پر اسرائیلی وزیر اعظم کے مشیر سیلفان شالوم نے کہا حماس عنقریب اس کا اعتراف کر لے گی کہ اس نے یہودی بستیوں پر میزائل داغنے کی کارروائیاں دوبارہ شروع کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے جنوبی شہروں پر میزائل حملوں والی ماضی جیسی صورتحال کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی۔ ہمارے علاقوں پر ابھی اگرچہ اکا دکا میزائل داغے جا رہے ہیں مگر بعد میں یہ بارش کی صورت برسنے لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت غزہ پر حملے کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتی مگر جب حماس کی جانب سے میزائل حملوں کی مہم شروع کی جائے گی تو اسرائیل اس کا بھرپور جواب دے گا۔ اس موقع پر انہوں نے اسرائیلی جنگی طیاروں کی جانب سے خان یونس اور رفح پر کیے جانے والے حملوں پر اظہار افسوس بھی کیا۔ واضح رہے کہ مزاحمت کاروں کی جانب سے داغے جانے والے میزائل حملوں کی تعداد اسرائیل کے حملوں کے سامنے آٹے میں نمک کے برابر ہے، مگر پھر بھی اسرائیل عالمی برادری سے یہ مطالبہ کر رہا ہے کہ اسے اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہے