غزہ پر اسرائیلی خوفناک بمباری میں 15 سو کے لگ بھگ اہل غزہ شہید ہو گئے تھے۔ اس اندوہناک جنگ کے دوسال مکمل ہونے پر اٹلی کے شہریوں فلسطینیوں کے ساتھ ہمدردی رکھنے والے رضا کاروں نے شدید سردی کے باوجود ایک بڑے احتجاجی مارچ میں شرکت کی۔ 27 دسمبر 2008ء تا 19 جنوری 2009ء جاری رہنے والی 23 روزہ جنگ کی یاد میں اٹلی کے دارالحکومت روم کی سڑکوں پر تاریخی مارچ میں اٹلی کے شہریوں کی شرکت دیدنی تھی۔ اٹلی میں فلسطینی کمیونٹی اور فلسطین کی حمایت کرنے والی متعدد تنظیموں کی جانب سے منعقد کردہ اس مارچ میں شریک ہونے والے افراد نے جنگ کے شہداء اور مسلسل پانچ سال سے معاشی ناکہ بندی کی مشکلات سہنے والے اہل غزہ کی یادیں تازہ کیں۔ مارچ کے شرکاء نے اسرائیل مخالف نعروں پر مشتمل بینرز اٹھا رکھے تھے۔ ان نعروں میں معصوم بچوں، عورتوں اور شہریوں کو بمباری کا نشانے بنانے والی صہیونی حکومت کی شدید مذمت کی گئی تھی۔ مظاہرین نے اٹلی کی حکومت سے ان فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا مطالبہ کیا جنہیں کئی سالوں سے ناکردہ گناہوں کی سزا دی جا رہی ہےاور جو ایک طویل عرصے سے تمام انسانی حقوق سے محروم ہیں۔ مظاہرے کے آخر میں سیکڑوں فلسطینیوں نے جمع ہوکر فلسطینیوں کی قربانیوں کا ساتھ دینے کا اعلان کیا اور اہل غزہ کو ان کے حقوق واپس دلانے کا عہد بھی کیا۔