غزہ جنگ میں زندہ بچ جانے والے فلسطینی بچوں کی زندگی ڈرائونی فلم کے منظر کی طرح ہو گئی ہے ۔ غزہ جنگ کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر فلسطینی ”قومی مہم ”نے غزہ جنگ میں بچ جانے والے بچوں کی پریس کانفرنس منعقد کی ۔ جس میں بچوں نے واضح کیا کہ ان کی زندگیاں ڈراؤنی فلموں کا روپ دھار گئی ہیں۔ انہوںنے کہا کہ فلسطینی خون بہت سستا ہوگیا ہے۔ بچوں پر تشدد ایک معمولی بات ہے ۔ فلسطینی بچوں نے اسرائیلی رہنماؤں کو جنگی جرائم کے الزام میں عدالت کے کٹہرے میں لانے کامطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص ان پائلٹوں کو عبرت ناک سزا دی جانی چاہیے جنہوں نے ہر چیز کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے بچوں کے لئے کام کرنے والے عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کے معصوم بچوں کی حفاظت کے لئے فوری منصوبہ بندی کریں اور انہیں نفسیاتی مدد فراہم کریں ۔