ایرانی ریڈ کریسنٹ سوسائٹی نے کہا ہے کہ وہ محصورین غزہ کیلئے دو امدادی بحری جہاز روانہ کرنے کیلئے، وزارت خارجہ کی طرف سے گرین سگنل کا انتظار کر رہے ہیں۔ ایرانی نیوز ایجنسی مہر کے مطابق ،سوسائٹی کے ایک ذمہ دارنے کہا ہے کہ وہ غزہ کی طرف جانے کیلئے تیار بیٹھے ہیں ،تاہم ایران کی وزارت خارجہ کی طرف سے گرین سگنل کا ابھی انتظار ہے۔ سوسائٹی نے خطے کی سیاسی،فوجی اور سیکورٹی صورتحال کے پیش نظراس خدشے کا اظہار بھی کیا ہے کہ امدادی جہازوں کی روانگی میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ روانگی کا پروگرام ہی منسوخ ہو جائے۔ اسی دوران مصری سیکیورٹی حکام نے مسلسل دوسرے دن بھی سیکڑوں مصری محا صرہ مخالف کارکنوں کو غزہ میں داخل ہونے سے روک دیا۔ مصری کارکن ، جنہوں نے غزہ کیلئے امدادی سامان مہیا کیا تھا، واپس یہ امدادی سامان لے کر قاہرہ پہنچے ہیں کیونکہ انہیں کہا گیا کہ وہ اسرائیلی حکام سے اجازت نامہ حاصل کئے بغیر غزہ کے اندر داخل نہیں ہو سکتے۔ امدادی قافلے میں شامل ایک کارکن نے مرکز اطلاعات فلسطین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ،غزہ سرحد پر مصری سیکیورٹی آفیسر نے ان کے مصمم ارادوں کو متزلزل کرنے کیلئے سفید جھوٹ کا سہارا لیا کہ غزہ کے فلسطینیوں نے امداد لینے سے تب تک انکار کیا ہے جب تک باقاعدہ اس کی انہیں اجازت نہیں ملتی۔ اس نے کہا کہ انہوں نے محسوس کیا کہ رفح کراسنگ پر محدود حد تک غزہ کے شہریوں کو مصر کی حدود میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔اس طرح میڈیا میں یہ خبریں کہ رفح سرحد کو مکمل طور پر کھول دیا گیا ہے بالکل زمینی حقائق کے برعکس ہیں۔