فلسطینی حکومت کے زیر اہتمام محکمہ آب رسانی نے خبردار کیا ہے کہ شہر میں بجلی اور ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث پانی کا شدید بحران پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ محکمہ آب رسانی کے ڈائریکٹر انجینئر محمد احمد نے جمعرات کے روز غزہ میں پانی کی قلت سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کے لیے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کی ایندھن ، توانائی اور پانی کی فراہمی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ پانی کی قلت سے بجلی کا بحران پیدا ہوتا ہے جبکہ ایندھن کی فراہمی رک جائے تو پانی کی ترسیل بند ہوجاتی ہے۔ یورپی یونین کی جانب سے غزہ کو ایندھن اور توانائی کی مقدار کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس سے شہرمیں پانی کے مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ غزہ میں نوے فیصد پانی کے کنوؤں سے بجلی سے پانی نکالا جاتا ہے،جبکہ شہر کے دور دراز علاقوں میں پانی کی ترسیل کے لیے بڑی موٹریں استعمال کی جاتی ہیں جو بجلی نہ ہونے سے بند جائیں گی جس سے پانی کا شدید بحران پید ا ہوگا۔ محمد احمد کا کہنا تھا کہ توانائی اور پانی کے بحران سے دیہی علاقوں میں موجود ہسپتال سب سے زیادہ متاثر ہوں گے۔ ہسپتالوں میں پانی کا پہلے ہی بحران ہے، جو ایندھن اور بجلی کی سپلائی بند ہونے سے مزید شد ت اختیار کر سکتا ہے۔ انہوں نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کو فراہم کردہ خام تیل کی مقدار کم کرنے کے بجائے اس میں اضافہ کرے تاکہ شہر میں پانی اور دیگر بحران سے بچا جا سکے۔ انہوں نے انسانی حقوق کے عالمی اداروں کی توجہ غزہ کے پانی اور بجلی کے بحران کی جانب مبذول کراتے ہوئے اپیل کی کہ وہ بھی اس بحران سے نمٹنے کے لیے فلسطینی حکومت سے تعاون کرے۔