فلسطینی مجلس قانون سازکے ڈپٹی اسپیکرڈاکٹراحمد بحرنے اسرائیلی فوجی گاڑی کی ٹکرسے دو بچیوں کی شہادت اوران کے والد اور بھائی کے شدید زخمی ہونے کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی فوج کا دانستہ جرم قرار دیا ہے۔
یہ واقعہ گذشتہ روزغزہ کے قریب پیش آیا جب صہیونی فوجی گاڑی نےراہ چلتے ایک فلسطینی خاندان کو گاڑی کے نیچے کچل دیا تھا جس کے نتیجے میں دو بچیاں موقع پر شہید جبکہ ان کے والد اور ایک بھائی شدید زخمی ہو گئے تھے۔
بدھ کےروز اپنےایک بیان میں احمد بحرنے کہا کہ اسرائیلی فوجی گاڑی کے ذریعے فلسطینی بچیوں کی شہادت اور کے والد اور بھائی کے زخمی ہونے کا واقعہ حادثہ نہیں بلکہ صہیونی فوج کا دانستہ جرم ہے، یہ واقعہ اسرائیل کی نسل پرستی اور فلسطین میں صہیونی دشمنی کے اس مکروہ چہرے کا مظہر ہے جو گذشتہ کئی سال سے فلسطین میں دیکھا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر احمد بحر نے غزہ کے مشرق میں شہریوں کے ایک پرامن مظاہرے میں حملے کے دوران ایک فلسطینی شہری کی شہادت کی بھی مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل دانستہ طور پرفلسطنیوں کی نسل کشی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
ڈپٹی اسپیکر نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں جاری اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کا سختی سے نوٹس لے، کیونکہ اسرائیل نے فلسطین کوبے گناہ شہریوں کی”قتل گاہ” بنا رکھی ہے، مغربی کنارے میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے باعث نظام زندگی بری طرح مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔
احمد بحر نے قابض اسرائیل کی فلسطین میں جاری ریاستی دہشت گردی پرعرب لیگ کی خاموشی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “عرب لیگ اور اسلامی کانفرنس کو کیا فلسطین میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، مقدسات کی مسلسل بے حرمتی اور بے گناہ شہریوں کا قتل عام نظرنہیں آ رہا، اسرائیل کے موجودہ جرائم سے بڑھ کرعالم اسلام کے لیے اور کیا دلیل ہو گی “۔