فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں بنیادی استعمال کی اشیاء کے حصول کے لیے استعمال کی جانے والی زیرزمین سرنگ میں مصری حکام کی طرف سے زہریلی گیس بھرنے کے باعث سرنگ میں موجود کم ازکم چار فلسطینی شہید اور نو زخمی ہو گئے ہیں۔.
واضح رہےکہ فلسطینی گذشتہ چار برس سے اسرائیل کی جانب سے مسلط معاشی ناکہ بندی کے باعث بنیادی ضرورت کی اشیاء کے حصول کے لیے ان سرنگوں کا استعمال کرتے ہیں۔ فلسطینی میڈیکل ذرائع کےمطابق غزہ اور مصر کے درمیان سرنگ میں پھنسے شہریوں کی شہادت کا یہ افسوسناک واقعہ گذشتہ روز رفح سے چند سو میٹر کے فاصلے پر پیش آیا جب مصری بارڈر پولیس نے زیرزمین سرنگ میں زہریلی گیس پھینک دی۔ واقعے میں جاں بحق ہونے والوں میں پچیس سالہ محمد اجمیعان، ان کے بھائی بائیس سالہ اسامہ اجمیعان ابو جاموس، بیس سالہ خالد رملی اور بیس سالہ نضال الجدی شامل ہیں جبکہ نو افراد زخمی ہوئے۔
ادھرفلسطینی وزارت داخلہ نے سرنگ میں زہریلی گیس بھرنے سے چار افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ سرنگ گرنے یا اس میں دھماکے سےپیش نہیں آیا بلکہ تمام افراد کی ہلاکتیں سرنگ میں زہریلی گیس بھرنے کے باعث پیش آیا۔
وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق جاں بحق اور زخمی ہونےوالے تمام افراد سرنگ میں کام کرنے والے مزدور تھے۔
دوسری جانب غزہ میں عسکری میڈیکل سروسز کے کوآرڈینیٹر ادھم ابو سلمیہ نے مصری حکام کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے سرنگ میں فلسطینیوں کی شہادت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ اپنے ایک بیان میں ادھم نے کہا کہ غزہ کے شہریوں کے لیے روح کا درجہ رکھنے والی ان سرنگوں کی مسماری اور بے گناہ شہریوں کی ہلاکت کا مصری اقدام نہایت افسوسناک ہے، جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔