اسرائیلی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل گابی اشکنازی نے کہا ہے کہ حماس اور حزب اللہ خود کو دفاعی اعتبار سے مضبوط کر رہی ہیں اوران کا خود کو مسلح کرنے کا عمل بدستور جاری ہے۔ بیت المقدس میں اسرائیلی کنیسٹ (پارلیمنٹ) کی سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حماس اور حزب اللہ فائربندی سے فائدہ اٹھا کر فوجی سازو سامان جمع کرنے میں مصروف ہیں۔ جنرل گابی اشکنازی نے کہا کہ غزہ کی پٹی اور لبنانی سرحد میں جنگ بندی کی موجودہ پوزیشن کوحقیقی معنوں میں نہ لیا جائے کیونکہ اسلحہ کی اسمگلنگ کے ہوتے ہوئے یہ جنگ بندی محض ایک “دھوکہ” اور فریب ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ نے325 کلو میٹر فاصلے تک مار کرنے والے میزائل حاصل کر لیے ہیں جو دیمونا کے مقام پر اسرائیلی ایٹمی تنصیبات سمیت ملک کے ہر اہم حصے کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسرائیلی فوجی سربراہ نے الزام عائد کیا کہ حزب اللہ اور حماس کو ایران کی جانب سے اسلحہ اور فوجی امداد مل رہی ہے جس سے دونوں عسکریت پسند جماعتیں اسرائیل کے خلاف محاذ کو مضبوط کر رہی ہیں۔ اسرائیلی آرمی چیف کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جبکہ اسرائیلی انٹیلی جنس حکام نے حال ہی میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے 66 کلو میٹرفاصلے تک مار کرنے والے راکٹ کا کامیاب تجربہ کیا ہے اور اب حماس کے زیرانتظام عسکری کمانڈ القسام بریگیڈ ان میزائلوں کی تعداد میں اضافے کے لیے کوشاں ہے۔