مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن
غزہ پٹی میں مزاحمتی سکیورٹی نے اتوار کی شام دشمن کی جانب سے فضائی نگرانی کی سرگرمیوں میں نمایاں اضافے کی نشاندہی کی ہے، جس کے تحت نگرانی کرنے والے طیارے دائرے کی شکل میں اور محدود فضائی حدود میں مسلسل پرواز کرتے دیکھے گئے۔ یہ سرگرمیاں بالخصوص وسطی گورنریٹ کے متعدد علاقوں اور خان یونس گورنری کے اوپر مرکوز رہیں۔
مزاحمتی سکیورٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نوعیت کی پروازیں سکیورٹی سطح بلند کرنے کی متقاضی ہیں اور کسی بھی غیر معمولی فضائی حرکت کو ممکنہ سکیورٹی خطرہ تصور کرتے ہوئے اس سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
اسی تناظر میں مزاحمتی سکیورٹی کی جانب سے متعدد سفارشات بھی جاری کی گئیں جن میں احتیاط اور ہوشیاری کی سطح بڑھانے، نقل و حرکت کو محفوظ بنانے اور قریبی دائرے میں موجود افراد کو پرسکون انداز میں آگاہ کرنے پر زور دیا گیا ہے تاکہ کسی قسم کی افراتفری پیدا نہ ہو۔
بیان میں اس امر پر بھی تاکید کی گئی کہ کھلے عام کسی سرگرمی سے گریز کیا جائے اور غیر محفوظ ذرائع ابلاغ کے استعمال سے پرہیز کیا جائے تاکہ میدان میں سلامتی اور سکیورٹی کے تقاضے پورے کیے جا سکیں۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سنہ 2023ء سے اسرائیلی قابض ریاست امریکہ اور یورپی حمایت کے ساتھ غزہ پٹی میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائیاں کر رہی ہے جن میں ہلاکتیں، بھوک، تباہی، نقل مکانی اور گرفتاریاں شامل ہیں، جبکہ بین الاقوامی اپیلوں اور عالمی عدالت انصاف کے احکامات کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔
ان کارروائیوں کے نتیجے میں اب تک 241 ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے، اس کے علاوہ 11 ہزار سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں، سینکڑوں ہزار لوگ بے گھر ہو چکے ہیں اور قحط کی صورت حال نے بھی متعدد جانیں لے لی ہیں، جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔
