ترکی کے تاریخی شہر استنبول کی بلدیہ نے استنبول اور اسرائیل کی معاشی ناکہ بندی کا شکار فلسطینی شہر غزہ کی پٹی کو جڑواں شہر قرار دینے کا اعلان کیا ہے۔ ترک بلدیہ کی طرف سے یہ اعلان فلسطینی عوام کی مدد اور حمایت کی کوششوں میں ایک اضافی کاوش قرار دی جا رہی ہے۔ ترک ذرائع کے مطابق جمعرات کے روز استنبول کی شہری حکومت کے اجلاس کے دوران السعادت پارٹی کی جانب سے استنبول کو غزہ کا جڑواں شہر قرار دینے کی تجویز پیش کی گئی۔ جسے اجلاس کے دوران بھاری اکثریت سے منظور کیا گیا تاہم حزب مخالف کی پیپلز ڈیموکریٹک کے بعض اراکین نے تجویز کی مخالفت کی، بعد ازاں قرارداد بھاری اکثریت کے ساتھ منظور کر لی گئی۔ دونوں شہروں کو جڑواں قرار دینے کے بعد یہ قرارداد منظوری کے لیے چیئرمین بلدیہ کو بھیج دی گئی ہے۔ اجلاس کے دوران غزہ کی معاشی ناکہ بندی کے تسلسل پر اسرائیل کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے فریڈم فلوٹیلا پر حملے اور عالمی رضاکاروں کی شہادت کی شدید مذمت کی گئی۔ استنبول کی بلدیہ نے غزہ کی معاشی ناکہ بندی توڑنے کے لیے امدادی سرگرمیاں جاری رکھنے کا اعلان کیا اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے شہریوں کے لیے امدادی کوششوں میں حکومت کا ساتھ دیں۔