Connect with us

اسرائیل کی تباہی میں اتنا وقت باقی ہے

  • دن
  • گھنٹے
  • منٹ
  • سیکنڈز

اقوام متحدہ

غرب اردن میں صہیونی توسیع تاریخی حد تک پہنچ گئی: اقوام متحدہ

مرکزاطلاعات فلسطین فاؤنڈیشن

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں قابض اسرائیل کی صہیونی آبادکاری نے رواں سال ریکارڈ سطح کو چھو لیا ہے جو سنہ 2017ء میں اقوام متحدہ کی جانب سے اس کی باقاعدہ نگرانی کے آغاز کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

انتونیو گوتیریس نے سلامتی کونسل کے اراکین کو ارسال کردہ دستاویز میں وضاحت کی کہ سنہ 2024ء کے دوران صہیونی آبادکاری میں توسیع کے تمام اشاریے اپنی انتہا پر پہنچ گئے جب سے اقوام متحدہ نے سنہ 2017ء میں ان پیش رفتوں کی منظم نگرانی شروع کی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ تقریباً 47390 صہیونی رہائشی یونٹس کے لیے یا تو منصوبے پیش کیے گئے یا ان کی منظوری دی گئی یا ٹینڈرز کھولے گئے جبکہ سنہ 2023ء میں یہ تعداد تقریباً 26170 تھی۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہوتا ہے کہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے کیونکہ سنہ 2017ء سے سنہ 2022ء کے درمیان سالانہ اوسط تقریباً 12800 صہیونی آبادکاری یونٹس رہا۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ مغربی کنارے بشمول مشرقی بیت المقدس میں صہیونی آبادکاری کے مسلسل پھیلاؤ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ توسیع کشیدگی کو ہوا دے رہی ہے اور فلسطینیوں کو ان کی اپنی زمینوں تک رسائی سے محروم کر رہی ہے اس کے ساتھ ساتھ ایک خودمختار آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کے امکانات کو بھی بری طرح نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پیش رفت قابض اسرائیلی قبضے کو مزید مضبوط کرتی ہے جو غیر قانونی ہے اور بین الاقوامی قانون نیز فلسطینی عوام کے حق خود ارادیت کی صریح خلاف ورزی ہے۔ انتونیو گوتیریس نے صہیونی آبادکاری کی تمام سرگرمیوں کو فوری طور پر روکنے کے مطالبے کو ایک بار پھر دہرایا۔

اس وقت مقبوضہ مغربی کنارے میں سات لاکھ سے زائد صہیونی آبادکار ایسی بستیوں میں رہ رہے ہیں جنہیں اقوام متحدہ بین الاقوامی قانون کے تحت غیر قانونی قرار دیتی ہے۔ یہ سب کچھ تقریباً تیس لاکھ فلسطینیوں کے درمیان ہو رہا ہے جبکہ اس تعداد میں مشرقی بیت المقدس شامل نہیں جس پر قابض اسرائیل نے قبضہ کر کے اسے زبردستی اپنے ساتھ ضم کر رکھا ہے۔

انتونیو گوتیریس نے اپنی رپورٹ میں صہیونی آبادکاروں کی دہشت گردی میں خطرناک اضافے پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور بتایا کہ بعض حملے قابض اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی موجودگی یا ان کی حمایت میں انجام دیے گئے۔ انہوں نے مغربی کنارے میں جاری تشدد اور کشیدگی میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش ظاہر کی بالخصوص قابض اسرائیلی افواج کی کارروائیوں کے نتیجے میں متعدد فلسطینیوں کی شہادت پر جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اس کے علاوہ آبادیوں کی جبری بے دخلی اور گھروں نیز بنیادی ڈھانچے کی تباہی بھی شامل ہے۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے غزہ پر مسلط جنگ کے آغاز یعنی سات اکتوبر سنہ 2023ء کے بعد سے مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے خلاف اپنی کارروائیوں میں خطرناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔ اس کے بعد سے اب تک ایک ہزار سے زائد فلسطینی قابض اسرائیلی فوجیوں یا صہیونی آبادکاروں کے ہاتھوں شہید ہو چکے ہیں۔

Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Copyright © 2018 PLF Pakistan. Designed & Maintained By: Creative Hub Pakistan