رام اللہ میں قائم اسرائیلی جیل”عوفر” میں فلسطینی قیدیوں نے اسیران اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ غیر قانونی اور غیر انسانی سلوک پرقابض حکام کے خلاف احتجاجا غیر معینہ مدت تک بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
فلسطین میں قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے ادارے “مرکز برائے امور اسیران و انسانی حقوق” کے ڈائریکٹر فواد الخفش نے آج رام اللہ میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ “عوفر” جیل میں موجود تمام فلسطینی قیدیوں نے اسرائیلی جیل انتظامیہ کے غیر انسانی سلوک کے خلاف آج سے بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
آج قیدیوں کو جیل انتظامیہ کی جانب سے کھانے پینے کے لیے فراہم کردہ تمام اشیا اسیران نے لینے سے انکار کر دیا اور دھمکی دی ہے کہ وہ یہ ہڑتال اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک قابض اسرائیلی تمام جیلوں میں موجود قیدیوں کے ساتھ غیر انسانی سلوک ترک کرتے ہوئے انہیں عالمی قوانین کے تحت حقوق فراہم نہیں کیے جاتے۔
فواد خفش نے کہا کہ قیدیوں نے فلسطین کیے دیگر علاقوں میں قائم صہیونی جیلوں میں موجود قیدیوں کو بھی پیغام بھییجا ہے کہ وہ اسرائیلی حکام کے غیر انسانی سلوک کے خلاف ان کے احتجاج میں شریک ہوں اور ہر جیل میں ہڑتال کی جائٓے۔
فوادخفش کا کہنا تھا کہ اسرائیلی قید خانوں میں فلسطینی اسیران نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں، اسرائیل جیل انتظامیہ قیدیوں کے ساتھ بھیڑ بکریوں جیسا سلوک کر رہی ہے، تنگ اور تاریک کمروں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کو ٹھونساجاتا ہے جبکہ قیدیوں کو ان کے عزیزوں سے نہ صرف ملنے نہیں دیا جاتا بلکہ انہیں تشدد کا بھی نشانہ بنایا جاتا ہے، قیدیوں کے ملاقاتیوں کے گھنٹوں انتظار میں بٹھا کر انہیں نہایت ذلت آمیز طریقت سے واپس بھیج دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قیدیوں کی جانب سے اپنے حق میں احتجاج اور بھوک ہڑتال ان کا جائز حق ہے جبکہ ان کا یہ اقدام بھی اپنے جائز حقوق کے لیے ہے، عالمی سطح پرقیدیوں کےحقوق متعین ہیں، جبکہ اسرائیل نے نہ صرف قیدیوں کے مطالبات کو دیوار پر دے مارا ہے بلکہ قیدیوں سے متعلق عالمی قوانین کی بھی سنگین خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔
خفش نے کہا کہ “عوفر” جیل کے قیدیوں کا مطالبہ ہے کہ وہ قید تنہائی میں ڈالے گئے قیدیوں حسن سلامہ، ابراھیم حامد، احمد سعدات، مھند شریم، عطوہ عموری، مھاوش نعیمات، ھشام شرباتی، جمال نتشہ، معتر حجازی، احمد مراکشی، جمال ابو الھیجا اور محمود عیسی کو فوری طورپر ان کی قید تنہائی ختم کی جائے۔
فواد خفش نے فلسطینی عوام سے اپیل کی کہ وہ قیدیوں کے ساتھ اسرائیلی انتظامیہ کے ناروا سلوک پر قیدیوں کے احتجاج میں شریک ہوں اور ان کے حقوق کے لیے ہر فورم اٹھائیں۔